شراب گھپلہ کے نام پر کجریوال کو بدنام کرنے کی سازش رچی گئی: اے اے پی

نئی دہلی، مئی۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ نام نہاد شراب گھپلہ جیسی کوئی چیز نہیں ہے، یہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بدنام کرنے کی ایک گہری سازش ہے۔اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 6 مئی کو دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ کے حکم کے بعد من گھڑت جعلی شراب گھپلہ کی حقیقت پوری دنیا کے سامنے آ گئی ہے۔ اب پوری دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ شراب گھپلہ جیسی کوئی چیز نہیں تھی۔ شراب گھپلہ، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نام پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کی گہری سازش رچی۔ دہلی میں شراب کا کوئی گھپلہ نہیں ہے۔ عدالت کا حکم آنے کے بعد سے بی جے پی والے خاموش ہیں۔ بی جے پی کے لوگ شراب گھپلہ اور اس کی تحقیقات کے بارے میں ہوا میں یہی باتیں کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ای ڈی-سی بی آئی نے تحقیقات کے دوران کہا کہ 100 کروڑ روپے کی رشوت لی گئی تھی۔ کچھ دنوں بعد ای ڈی۔سی بی آئی نے کہا کہ 100 کروڑ میں سے اس کے پاس 70 کروڑ روپے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں 30 کروڑ روپے کی بدعنوانی کی غلط اطلاع پیش کی تھی۔ جانچ ایجنسی نے کہا کہ کاروباری راجیش جوشی کو جنوبی شراب کے تاجروں نے 30 کروڑ روپے کی رشوت دی تھی۔ گوا اسمبلی انتخابات میں بھی یہ رقم خرچ کی گئی تھی۔ پچھلے چھ ماہ سے وزیر اعظم کی ہدایت پر ای ڈی-سی بی آئی جانچ کے لیے گوا جا رہی تھی۔ کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی اور انہیں دھمکیاں دیں۔ تمام تحقیقات کے بعد ای ڈی نے عدالت کے سامنے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے گوا انتخابات میں کل صرف 19 لاکھ روپے نقد خرچ کئے۔راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ 30 کروڑ روپے کی رشوت کے بارے میں عدالت کے پوچھے جانے پر ای ڈی کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکی۔ عدالت نے بغیر ثبوت کے گرفتاری پر بھی سوال اٹھایا اور پوری تفتیش کو بے بنیاد قرار دیا۔ عدالت کے اس حکم کے بعد بی جے پی کو پورے ملک کے سامنے اروند کیجریوال سے معافی مانگنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ای ڈی۔سی بی آئی ایک گھپلے کی تحقیقات کر رہی ہے جس کا کوئی سر اور پاؤں نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی پہلے دن سے کہہ رہی ہے کہ شراب گھپلہ پوری طرح سے فرضی اور بے بنیاد ہے۔ اس میں کوئی حقیقت یا ثبوت نہیں ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی اور وزیر اعظم کی طرف سے ای ڈی پر جھوٹے ثبوت تیار کرنے کا دباؤ بنایا گیا، تاکہ اے اے پی اور اروند کیجریوال کی شبیہ کو کسی بھی طرح سے داغدار کیا جا سکے۔

Related Articles