راہل کی جگہ شبھمن گِل کوبقیہ دو ٹیسٹ میں موقع دینا چاہئے : شاستری

دبئی، فروری ۔ ہندوستانی ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ ہندوستان کو آسٹریلیا کے خلاف جاری بارڈر گواسکر ٹرافی ٹیسٹ سیریز کے بقیہ دو میچوں میں کے ایل راہل کی جگہ شبھمن گل کو ٹیم میں موقع دینا چاہئے۔شاستری نے آئی سی سی کے ریویو پوڈ کاسٹ پر کہا، ٹیم انتظامیہ راہل کی فارم سے واقف ہے۔ وہ ان کی ذہنی حالت سے واقف ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ انہیں گل جیسے کھلاڑی کو کس طرح دیکھنا چاہیے۔واضح رہے کہ طویل عرصہ سے خرام فارم سے پریشان راہل نے اپنی آخری پانچ ٹیسٹ اننگز میں صرف 50 رنز ہی جوڑے ہیں۔ دوسری جانب گل نے دسمبر 2022 میں بنگلہ دیش کے دورے پر کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی جب کہ اس کے بعد وہ محدود اوورز کی کرکٹ میں تین سنچریاں اور ایک ڈبل سنچری بنا چکے ہیں۔شاستری نے کہا کہ ہندوستانی ٹیم کو گھریلو حالات میں کھیلتے ہوئے نائب کپتان کا انتخاب کرنے سے گریز کرنا چاہئے اور بہترین الیون کے ساتھ میدان میں اترنا چاہئے۔شاستری نے کہا، میں نے ہمیشہ ہندوستانی حالات میں نائب کپتان کا انتخاب نہ کرنے پر یقین رکھا۔ میں نے بہترین الیون کو منتخب کرنے کو ترجیح دی، اور اگر کپتان کو میدان چھوڑنا پڑا تو آپ کسی ایسے کھلاڑی کو ذمہ داری سونپیں گے جو حالات کو سنبھال سکے۔ صرف اس لئے کہ آپ کو چیزوں کو مشکل بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ راہل کو بارڈر-گاوسکر ٹرافی کے پہلے دو میچوں کے لیے منتخب ٹیم کا نائب کپتان نامزد کیا گیا تھا، حالانکہ تیسرے اور چوتھے ٹیسٹ کے لیے نامزد ٹیم میں سے ان کے نام سے ٹائٹل ہٹا دیا گیا تھا۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ یکم مارچ سے اندور میں کھیلا جائے گا۔ شاستری نے کہا کہ ہندوستان میں اتنی صلاحیت ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو ٹیم میں رہنے کے لیے مسلسل کارکردگی دکھانا ضروری ہے۔“انہیں (ٹیم انتظامیہ) کو فارم، اس کی ذہنی حالت کو دیکھنا ہوگا۔ وہ ایک زبردست کھلاڑی ہے، لیکن (ملک میں) بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ آپ کو اپنی صلاحیتوں کو نتائج میں بدلنا ہوگا اور ثابت قدم رہنا ہوگا۔ ہندوستان کے پاس اتنی صلاحیت ہے جو دروازے پر دستک دے رہی ہے۔ صرف راہل ہی نہیں، مڈل آرڈر اور بولنگ میں بھی بہت سے کھلاڑی ہیں جو ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں۔شاستری نے کہا کہ فارم کے ساتھ جدوجہد کرنے والے کھلاڑی کے لیے وقفہ بہت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔بعض اوقات ان حالات میں ایک کھلاڑی کے لیے وقفہ بہتر ہوتا ہے اور مضبوطی سے واپسی کرسکتا ہے۔ پجارا کو میرے دور میں ڈراپ کیا گیا تھا۔ وہ (کاؤنٹی کرکٹ میں) سنچریوں کے ساتھ واپس آئے۔ کے ایل راہل کو ڈراپ کیا گیا، مضبوطی سے واپسی کی ۔ آپ ٹی20 فارم کو ٹیسٹ کرکٹ میں نہیں لے سکتے۔روہت شرما کے کھلاڑیوں نے چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 2-0 کی ناقابل تسخیر برتری حاصل کر کے بارڈر گواسکر ٹرافی کو برقرار رکھا ہے۔ اگر ٹیم اندور ٹیسٹ جیت جاتی ہے تو وہ جون میں انگلینڈ کے اوول گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل میں جگہ بنا لے گی۔ شاستری کا خیال ہے کہ اگرچہ انگلینڈ میں حالات مختلف ہوں گے لیکن ہندوستان یہ سیریز جیت کر آسٹریلیا پر ذہنی دباؤ ڈال سکتا ہے۔ہندوستان کے دورے پر آسٹریلیا کے لیے اب تک کا سب سے بڑا چیلنج اسپن کے خلاف ان کی ناکامی ہے۔ آسٹریلیا دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن تک ہندوستان کے خلاف مضبوط پوزیشن میں تھا لیکن تیسرے دن کے پہلے سیشن میں مایوس کن بلے بازی کی تباہی نے 52 رنز پر نو وکٹیں گنوا دیں۔ شاستری کا کہنا ہے کہ اگر آسٹریلیا کی ٹیم بلے بازی میں نظم و ضبط کے ساتھ اپنی تکنیک پر عمل کریں تو انہیں کامیابی مل سکتی ہے۔ سابق آل راؤنڈر شاستری نے کہا، مجھے لگتا ہے کہ ان کی تکنیک کی کمی نے انہیں سب سے زیادہ مایوس کیا ہے اور آسٹریلیا نے اس کی بڑی قیمت ادا کی ہے۔

Related Articles