موتھا-بی جے پی اتحاد کے معاملے پر بات نہیں ہوئی

ٹپرا اکیلے ہی الیکشن میں مقابلہ کرے گی

اگرتلہ، جنوری ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو ٹپرا موتھا کے لیڈروں سے ملاقات کیے بغیر گریٹر ٹیپر لینڈ کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض ایک جذباتی دعویٰ ہے۔ اس کے ساتھ، سب سے مضبوط علاقائی اتحاد ٹپرا موتھا کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کاطویل مدتی اتحاد عمل میں نہیں آ سکا۔قابل ذکر ہے کہ ٹپرا موتھا کے رہنماوں کو بدھ کو وزارت داخلہ کے ساتھ میٹنگ کے لئے مدعو کیا گیا تھا تاکہ گریٹر ٹپرا لینڈ مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔موتھا کے سپریمو پردیوت کشور دیو ورمن 16 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے ٹپرا کے ساتھ اتحاد کرنے والی پارٹیوں سے اپنی مانگ کے لئے تحریری وعدے کا مطالبہ کررہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، کسی بھی فریق نے تریپورہ کے موجودہ علاقے سے الگ، گریٹر ٹپرالینڈ کے مطالبے کی حمایت کرنے پر اتفاق نہیں کیا۔ بدھ کو وزارت داخلہ نے گریٹر ٹپرالینڈ پر بات چیت کے لیے پانچ رکنی وفد کو دہلی مدعو کیا تھا۔موتھا کے صدر بیجوئے ہرنگکھل نے کہا کہ انہیں ایک مسودہ پیش کیا گیا تھا جس میں قبائلی آبادی کے فروغ کے لیے کچھ اقدامات کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اور باضابطہ طور پر بات چیت کو آگے بڑھانے سے پہلے ان سے رائے طلب کی گئی تھی۔انہوں نے کہا ’’ ہم نے مسودے کے مواد کی جانچ کی ہے جس میں ہمارے مطالبے کے بارے میں کچھ نہیں ملا۔ اس میں مقامی لوگوں کی سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور تعلیمی ترقی کے وعدے کیے گئے تھے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ 2018 کے انتخابات کے لیے بی جے پی کے انڈیجینس پیپلز فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی) کے ساتھ عہدبستگی کے ایک حصے کے طور پر، سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور لسانی ترقی کے طریقہ کار پر کمیٹی پہلے تشکیل دی گئی تھی، یہ اسی کا حصہ ہے، لہذا، ہم متفق نہیں ہیں۔‘‘موتھا لیڈروں نے اس معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ شاہ سے بات چیت کرنے کی خواہش ظاہر کی تو انہوں نے مبینہ طور پر انہیں پیغام بھیجا کہ وہ گریٹر ٹپرالینڈ پر بات چیت کے لئے تیار نہیں ہیں۔ مسٹر شاہ نے ان کےمطالبہ کو ‘غیر حقیقت پسندانہ قرار دیا اور کہا کہ اگر کوئی بات چیت ہوگی تو وہ وزارت داخلہ کی تجویز کے مسودے پر ہوگی۔

Related Articles