یوپی: حکومت نے6اضلاع میں سولر پاور جنریشن پلانٹ لگانے کے پروجکٹ کو دی ہری جھنڈی

لکھنؤ:جنوری۔ریاست کے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے اور ان کو زیادہ سے زیادہ خود کفیل بنانے کی کوشش کی ایک کڑی کے طور پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر اترپردیش پاور کارپوریشن لمیٹیڈ نے پرائیویٹ ڈیولپرس(کسانوں) سے بجلی خریدنے کا ایگریمنٹ کا آغاز کردیا ہے۔ اس کے تحت پہلے 6اضلاع میں کثوم یوجنا کے تحت 7میگاواٹ کے سول پاور جنریش پروجکٹ لگائے جائیں گے۔اس اسکیم و قرار کے تحت کسان اپنے بنجر و بے کار پڑی زمین پر سولر پاور جنریشن سنٹر متعدد بینکوں کی مدد سے قائم کریں گے۔ اس کے لئے حکومت سبسڈی فراہم کرے گی۔اس سے پیدا ہونے والی بجلی حکومت یا پرائیویٹ پاور کمپنیوں کو فروخت کر کے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کا ذریعہ بنایا جائے گا۔یو پی پی سی ایل ایم دیوراج نے ہفتہ کو بتایا کہ بجنور کے ویلاس پور گاؤں میں 1.5میگا واٹ کا سولر پاور جنریشن سنٹر،ضلع ہاتھرا کے موہری گاؤں میں0.5میگا واٹ کا، جالون کے کھکسس میں 1میگاواٹ کا، مہوبہ کے دیوگن میں ایک میگا واٹ کا،دیوریا کے باریا پور میں ایک میگا واٹ کا، اور لکھنؤ کے پرسینی گاؤں میں 2میگاواٹ کا سولر پاور جنریشن سنٹر قائم کیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ یہ اسکیم کسانوں کو دو طرح کے فوائد فراہم کرے گی۔ پہلا یہ کہ اس کے ذریعہ وہ لوگ پرانے ڈیزل انجن سے آبپاشی کے بجائے سولر پاور سے چلنے والے پمپ کا استعمال اپنی کھیتوں کی سینچائی کے لئے کرسکیں گے ۔دوسرا یہ کہ اپنے کھیتوں میں سولر پلانٹ لگوا کر اس سے پیدا ہونے والی بجلی فروخت کر کے وہ اضافی رقم کما سکیں گے۔اس اسکیم کے تحت حکومت پورے خرچ کا 90فیصدی سبسڈی کسانوں کو فراہم کرتی ہے۔ اس کے تحت کسان اپنی بے کاشت والی زمین پر سولر پلانٹ لگوا کر اس سے پیدا ہونے والی بجلی فروخت کر کے آمدنی کا نیا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔

Related Articles