ہم چین کو مؤثر طریقے سے پیچھے دھکیلیں گے: بومئی

بنگلورو، دسمبر ۔اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستانی فوج اور چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے درمیان تصادم پر کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے منگل کو کہا کہ اگر چین نے ہندوستانی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی تو ہندوستان مؤثر طریقے سے کارروائی کرکے اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا جائے گا۔مسٹر بومئی نے کہا کہ مرکز کی موجودہ نریندر مودی حکومت پچھلی حکومتوں کی طرح نہیں ہے اور دفاعی دستے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’اب تک ایسی کوئی تیاری نہیں تھی اور نہ ہی سابقہ ​​لیڈروں کی طرف سے دفاعی فورسز کو کوئی ہدایات دی گئی تھیں۔ لیکن اب واضح ہدایات ہیں۔ ہندستانی فوج کو سڑکیں، پل اور دیگر سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔ ہم چین کو مؤثر طریقے سے پیچھے دھکیل دیں گے۔ دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے کہا کہ یہ 1962 کا ہندوستان نہیں ہے، اس میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 1962 کا ہندوستان نہیں ہے۔ آج کا ہندوستان بہت مختلف ہے۔ ہمارے پاس مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہے۔ ان دنوں سیاسی لیڈروں میں منہ توڑ جواب دینے کی ہمت ہے۔ ہماری مسلح افواج نے بھی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اور بھرپور جواب دیا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال اور آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ان کی نئی دہلی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں توانگ کی موجودہ صورتحال کے بارے میں معلومات دیں۔دوسری جانب ڈوگرہ فرنٹ نے جموں میں فیس آف کے حوالے سے زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ہندستانی فوج کی حمایت میں نعرے لگائے اور چینی صدر شی جن پنگ کے پوسٹرز بھی جلائے۔اہم بات یہ ہے کہ 9 دسمبر کو اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستانی فوج اور پی ایل اے کے جوانوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ اس میں دونوں ممالک کے کئی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

 

Related Articles