ریاست کی معیشت میں کسانوں اور مویشی پالنے والوں کا اہم حصہ – گہلوت

جے پور، دسمبر۔راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ زراعت، مویشی پالنا اور اس سے منسلک شعبے ریاست کی جی ڈی پی اور معیشت کی اہم بنیاد قرار دیتے کہا کہ ریاستی حکومت اس بجٹ کے ذریعے ریاست کے کسانوں اور جانوروں کے چرواہوں کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لیے ضروری انتظامات کرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔ مسٹر گہلوت آج وزیر اعلی کے دفتر میں کسانوں، جانوروں کے چرواہوں، ڈیری یونینوں کے عہدیداروں اور قبائلی علاقوں کے نمائندوں کے ساتھ بجٹ سے پہلے کے مکالمے سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کے لیے عام لوگوں کی تجاویز اہم ہوتی ہیں۔ ریاستی حکومت تمام مفید تجاویز کو زرعی بجٹ میں شامل کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر سال زراعت کے لیے الگ بجٹ پیش کیا جائے گا تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فوائد مل سکیں۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہماری حکومت نے علیحدہ زرعی بجٹ لانے کا تاریخی فیصلہ کیا۔ ریاست کی تقریباً دو تہائی آبادی نامساعد جغرافیائی حالات اور پانی کی کمی کے باوجود اپنی محنت سے ریاست کو زراعت کے میدان میں سرفہرست رکھنے کے لیے ہمیشہ بامقصد کوششیں کرتی ہے۔ ہم بجٹ میں ایسی دفعات کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جس سے ریاست کے کسانوں اور مویشیوں کی آمدنی میں اضافہ ہو اور وہ خوشحال ہوں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے گزشتہ برسوں میں ریاستی حکومت نے مکھیہ منتری کسان دوست ارجا یوجنا، کسانوں کی فلاح و بہبود فنڈ کی تشکیل، مکھیہ منتری دودھ پروڈیوسر سنبل یوجنا، قرض معافی، کوآپریٹو کراپ لون آن لائن رجسٹریشن اور تقسیم اسکیم، راجستھان زرعی پروسیسنگ، زراعت کاروبار اور زراعت کی برآمدات کو فروغ دینے کی پالیسی جیسے کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں، جو زراعت کے شعبے میں مثبت تبدیلیاں لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور اختراعات کے ذریعے راجستھان میں زراعت اور ڈیری کے شعبوں کو تیزی سے ترقی دی جا سکتی ہے۔ تمام چیلنجز کے باوجود ہم اس سمت میں مسلسل کوششیں کر رہے ہیں تاکہ کسان اور مویشی پالنے والے خود انحصار ہو سکیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام طبقات کے لیے سماجی تحفظ کو یقینی بنانا ریاستی حکومت کا بنیادی مقصد ہے اور اس سمت میں شاندار اسکیمیں نافذ کی جا رہی ہیں۔ چرنجیوی یوجنا کے ذریعے عام آدمی کو 10 لاکھ تک کا مفت علاج دیا جا رہا ہے۔ مکھیہ منتری کسان دوست ارجا یوجنا سے لاکھوں کسانوں کا بجلی کا بل صفر ہو گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ریاست میں پرانی پنشن اسکیم کو دوبارہ نافذ کیا گیا ہے۔ میٹنگ میں وزیر زراعت لال چند کٹاریہ نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کو تقریباً 16 ہزار 800 کروڑ روپے کی فصل بیمہ کی رقم ادا کر دی جاچکی ہے۔ کورونا کے دور کے بعد نوجوانوں کا زراعت کی طرف رجحان بڑھا ہے۔ نوجوان کسان نئی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے کاشتکاری کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔

Related Articles