پولیس نے گلوکار لکی علی کے دعووں کی تردید کردی
بنگلورو، دسمبر ۔ کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو کے پولیس کمشنر پرتاپ ریڈی نے گلوکار لکی علی کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ شہر کی مقامی پولیس لینڈ مافیا ان کے فارم پر قبضہ کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس کسی مافیا کا ساتھ نہیں دے گی۔مسٹر ریڈی نے کہا کہ پولیس کسی مافیا کے ساتھ نہیں ہے اور کسی مافیا کا ساتھ نہیں دے گی۔حال ہی میں گلوکار لکی علی نے الزام لگایا کہ کرناٹک کے دارالحکومت میں مقامی پولیس کی مدد سے لینڈ مافیا ان کے فارم پر قبضہ کر رہے ہیں۔آئی پی ایس افسر نے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر گلوکار کی پوسٹس دیکھی ہیں، لیکن ان سے باضابطہ شکایت درج کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے اسے سوشل میڈیا پر دیکھا ہے، لیکن ہم سوشل میڈیا پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کرتے۔ کسی کو کوئی پریشانی ہو تو شکایت کرے۔ پولیس کسی مافیا کا ساتھ نہیں دے گی۔‘‘علی نے اتوار کو ٹویٹس کی ایک سیریز پوسٹ کی جس میں الزام لگایا گیا کہ یلہنکا میں ان کے فارم پر بنگلورو لینڈ مافیا سے منسلک سدھیر ریڈی نامی شخص کی طرف سے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ وہ کام کے سلسلے میں دوبئی میں ہیں، علی نے کہا کہ مافیا کے لوگ زبردستی ان کے فارم میں داخل ہوئے ہیں اور متعلقہ دستاویزات دکھانے سے انکار کر رہے ہیں۔انہوں نے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس آفیسر روہنی سندھوری پر بھی ان کی مدد کرنے کا الزام لگایا۔ محترمہ سندھوری نے ان دعوؤں کی تردید کی اور متنبہ کیا کہ وہ گلوکارہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گی۔واضح رہے کہ لکی علی کے نام سے مشہور گلوکار مقصود محمود علی نے بھی چند روز قبل فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے جوڈیشل اے سی پی کو شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے۔ میرا خاندان اور چھوٹے بچے فارم پر اکیلے ہیں۔ مجھے مقامی پولیس سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے جو درحقیقت تجاوزات کرنے والوں کی حمایت کر رہے ہیں اور ہمارے حالات اور ہماری زمین کی قانونی حیثیت سے لاتعلق ہیں۔ گلوکار مقصود محمود علی، جسے لکی علی کے نام سے جانا جاتا ہے، نے آئی اے ایس افسر روہنی سندھوری داساری پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے شمالی بنگلورو میں یلہنکا کے قریب زمین مافیا کے فارم پر قبضہ کرنے میں مدد کی۔