مصنوعی سیاروں کو خلا میں لے جانے والے ایرانی راکٹ کی کامیاب آزمائشی پرواز

تہران،نومبر۔ایران نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز کامیابی کیساتھ سیٹلائٹ راکٹ کی آزمائیشی پرواز ممکن بنالی ہے۔ یہ راکٹ مصنوعی سیاروں کو خلا میں لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ روس کے ساتھ اس سلسلے کے معاہدے کے تین ماہ بعد ایران نے اس آزمائشی پرواز کی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔امریکہ اس بارے میں بارہا یہ بات کہہ چکا ہے ایران کی طرف سے اس طرح کی کامیابی اس کے بلیسٹک میزائل ٹیکنالوجی کو کو تقویت دے گی اور ایران اس کے ذریعے اپنے جوہری ہیتھاروں کی ڈیلیوری کو بھی کافء دور مار بنا سکتا ہے۔تاہم ایران کا ہمیشہ یہ کہنا رہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیارنہیں چاہتا ہے۔ اس کے راکٹ اور سیٹلائٹ شہری ضروریات کے لیے ہیں عسکری مقاصد کے لیے نہیں۔ایران کے ریاستی ٹیلی وڑن نے کہا ہے کامیاب آزمائش سے گذرنے والے راکٹ کا نام غائم 100 ہے۔ اس کا ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا ہے۔ یہ راکٹ پاسدران انقلاب کے ذیلی ادارے ایروسکوپ آرگنائزیشن نے تیار کیا ہے۔ یہ ملک میں تیار کردہ پہلا تین مدارج کا حامل ٹھوس ایندھن والا سیٹلائٹ لانچر ہے ، یہ 80 کلو گرام تک کے وزنی سیٹلائٹ کو 500 کلو میٹر کے فاصلے تک زمین سے اوپر لے جا سکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایران اپریل 2020 میں پہلا عسکری سیٹلائٹ خلا میں بھیجا تھا جس پر امریکہ نے سخت مذمت کی تھی۔ اسی سال ماہ اگست میں ایران نے ایک اور سیٹلائٹ خلا میں بھیجا گیا۔ اس کا نام خیام تھا۔ خیام کو روس نے قازقستان کی مدد سے بھیجا تھا۔اس کے بارے میں امریکہ کو تشویش ہے کہ اس کی بدولت ایران کی جاسوسی کی صلاحیت میں اضافہ ہو جائے گا۔ اس لیے روس اور ایران کا باہمی اتحاد دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہے۔ایرانی خلائی ادارے نے اس امریکی موقف کو رد کرتے ہوئے کہا تھا خیام کا مقصد ایرانی سرحدوں کی حفاظت اور نیز اس سے قدرتی وسائل اور زراعت کے شعبے میں مدد دینا ہو گا۔

Related Articles