چھتیس گڑھ میں قومی سطح کا سکل سیل ریسرچ سنٹر قائم کیا جائے گا۔ بھوپیش

رائے پور، اکتوبر۔چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ریاست میں جلد ہی قومی سطح کا سکل سیل ریسرچ سنٹر قائم کیا جائے گا۔ مسٹر بگھیل نے آج یہاں اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک ورچوئل پروگرام میں ریاست کے میڈیکل کالجوں اور ضلع اسپتالوں میں قائم کیے گئے نئے اسکیل سیل مینجمنٹ مراکز کا افتتاح کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔انھوں نے ریاست کے 28 اضلاع میں اسکیل سیل مینجمنٹ مراکز کا افتتاح کیا۔ اس کے ساتھ ہی راجدھانی رائے پور میں واقع 24 ضلع اسپتالوں، نو میڈیکل کالجوں اور سکل سیل انسٹی ٹیوٹ چھتیس گڑھ میں مفت سکل سیل کی جانچ، علاج اور مشاورت کی سہولت دستیاب ہو گئی ہے۔ اس موقع پر وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ سکل سیل ایک سنگین جینیاتی بیماری ہے۔ آنے والی نسلوں کو اس بیماری سے بچانے کے لیے اس بیماری کے بارے میں آگاہی سب سے زیادہ ضروری ہے۔ مناسب طبی انتظام اور ادویات کے ساتھ سکل سیل کے مریضوں کی جلد شناخت اس کے جسمانی مضر اثرات کو کم کر کے لمبی زندگی کا باعث بن سکتی ہے۔یہ ضروری ہے کہ مریضوں کو مناسب علاج آسانی سے دستیاب ہو۔ اس کے علاوہ شادی سے پہلے سیکل سیل کے جینیاتی خصلتوں سے متاثرہ افراد کی شناخت کرکے انہیں اس بارے میں ضروری مشاورت دے کر آنے والی نسلوں میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔ جناب بگھیل نے کہا کہ اس بیماری کو چھپایا نہیں جانا چاہیے۔ پتہ چلنے پر اس کا علاج ہاسپتال میں کرایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سکیل سیل کے مسئلے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کی جانب سے ایک نیا سکیل سیل مینجمنٹ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے۔ یہ مراکز ریاست کے تمام میڈیکل کالج اسپتالوں اور تمام ضلع اسپتالوں میں چلائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکل سیل ٹیسٹ کا نیا طریقہ پوائنٹ آف کیئر (پی ای سی) ٹیسٹ ہے۔ میتانین بھی اس طریقے سے ٹیسٹ کر سکتی ہیں۔ اس طریقہ کار سے مہم چلا کر اسکیل سیل کے مریضوں کی شناخت کی جا سکتی وزیر صحت ٹی ایس سنگھ دیو نے کہا کہ سکیل سیل کے مریضوں کے لیے قومی سطح کا ریسرچ سنٹر قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جلد ہی اس کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسکیل سیل مینجمنٹ سنٹرز میں مفت چیک اپ، علاج اور مشاورت کی سہولیات سے متاثرین کو بڑی راحت ملے گی۔ محکمہ صحت کے سکریٹری پرسنا آر نے پروگرام میں اسکیل سیل مینجمنٹ سنٹرز کے انتظامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک سروے کی گئی ریاست کی دس فیصد آبادی میں اسکیل سیل کیریئرز اور ایک فیصد مریض پائے گئے ہیں۔

Related Articles