آسٹریلیا کے القدس کے حوالے سے فیصلے پر اسرائیل شدید برہم

مقبوضہ بیت المقدس،،اکتوبر۔ کل منگل کوسرکاری عبرانی حکام نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے سابقہ فیصلے کو منسوخ کرنے کے آسٹریلیا کے تازہ فیصلے پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعظم یائر لپیڈ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ آسٹریلیا میں جس طرح سے یہ فیصلہ کیا گیا اس کے بعد میڈیا میں جھوٹی خبروں کا فوری ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایسے میں ہم صرف امید کر سکتے ہیں کہ آسٹریلوی حکومت دیگر معاملات میں زیادہ سنجیدہ ہو گی۔ لپیڈ نے زور دے کر کہا کہ متحدہ القدس اسرائیل کا ابدی دارالحکومت ہے اور اس سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔اسرائیل کی وزارت خارجہ نے آسٹریلوی سفیر کوطلب کرکے ان کے ملک کی جانب سے القدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کی منسوخی کے اعلان کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے آسٹریلوی حکومت کے اس فیصلے پر گہری مایوسی کا اظہار کیا۔دوسری طرف فلسطینی حکام اور مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے منگل کو آسٹریلیا کی طرف سے مغربی القدس کو اسرائیلی غاصب ریاست کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم نہ کرنے اور وہاں اپنا سفارت خانہ منتقل نہ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ڈاکٹر نے تصدیق کی۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن مہر صلاح نے کہا کہ آسٹریلیا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے سے انکار صہیونی ریاست کے لیے ایک زبردست طمانچہ ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز آسٹریلیا نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا سابق حکومت کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئیاپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

Related Articles