رمن الزامات پر عوامی طورپر معافی کا مانگیں، ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی- بھوپیش

رائے پور، اکتوبر۔چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے چھاپوں سے متعلق سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر رمن سنگھ کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا کہ وہ الزامات کے لیے معافی مانگیں ورنہ قانونی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ مسٹر بگھیل نے آج یہاں ہیلی پیڈ پر ملاقات کے پروگرام کے لیے روانہ ہونے سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا کہ ڈاکٹر سنگھ نے ان پر کانگریس صدر سونیا گاندھی کا اے ٹی ایم ہونے اور کوئلے پر 25 روپے فی ٹن وصولی کے الزامات کو یا تو ثابت کریں یا پھر عوامی طور پر معافی مانگیں، بصورت دیگر وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ ڈاکٹر سنگھ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کون ڈر رہا ہے، کون ڈرتا ہے، خوف تو ان کے دماغ میں ہے۔ ان کا ایک ہی کام باقی رہ گیا ہے دہلی جاکر حکام کی، سرکار کی شکایت کرنا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سنگھ کی حکومت کے کارناموں سے بی جے پی کی تعداد گھٹ کر صرف 14 رہ گئی ہے اور جس طرح ان کی حکومت کسانوں، غریبوں کے لیے کام کر رہی ہے، اگلے سال ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کی تعداد اس سے آدھی رہ جانے والی ہے۔ چنانچہ سیاسی ایمانداری سے مقابلہ کرنے کے بجائے ای ڈی اور دیگر مرکزی ایجنسیاں ان کی حکومت کی شبیہ کو خراب کرنے میں مصروف ہیں۔ ریاست کے عوام یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ مسٹر بگھیل نے کہا کہ جب ڈاکٹر سنگھ 15 سال وزیر اعلیٰ رہے تو تمام افسران ٹھیک تھے، جب وہ اقتدار سے باہر ہوگئے تو انہیں افسروں میں خرابیاں نظر آنے لگیں۔ وہ اپنی جھیب مٹانے کے لئے کھلے عام عہدیداروں کو دھمکی دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کوئلہ تو حکومت ہند کے ماتحت ہے، اس میں ریاستی حکومت کا کیا رول ہے؟ انہوں نے کہا کہ ریلوے ہر روز ٹرینوں کو روک کر مسافروں کو پریشان کر رہا ہے، لیکن ڈاکٹر سنگھ اس بارے میں کبھی نہیں بولتے اور نہ ہی اس کی شکایت کرنے دہلی جاتے ہیں۔

 

Related Articles