وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈیا موبائل کانگریس کا افتتاح کیا

نئی دہلی، اکتوبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک نئے تکنیکی دور کا آغاز کرتے ہوئے آج ملک میں 5 جی خدمات کا آغاز کیا۔ وزیر اعظم نے انڈین موبائل کانفرنس (آئی ایم سی) کے چھٹے ایڈیشن کے افتتاح کے ساتھ ملک میں 5G خدمات کا بھی آغاز کیا۔ آئی ایم سی 2022 کا انعقاد 01 سے 04 اکتوبر تک نیو ڈیجیٹل یونیورس تھیم کے ساتھ کیا جا رہا ہے ۔ مسٹر مودی کے ذریعہ منتخب کردہ 13 شہروں میں اسے لانچ کیا جائے گا۔ 5G اگلے چند برسوں میں پورے ملک کا احاطہ کرے گی۔ 5G ٹیکنالوجی سے بلارکاوٹ کوریج، اعلیٰ ڈیٹا کی شرح، کم تاخیر اور انتہائی قابل اعتماد مواصلاتی سہولیات حاصل کی جاسکیں گی۔ اس سے توانائی کی کارکردگی، اسپیکٹرم کی کارکردگی اور نیٹ ورک کی کارکردگی میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ اس موقع پر مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو اور مواصلات کے وزیر مملکت دیوسنگھ چوہان کے علاوہ ملک کی بڑی ٹیلی کام کمپنیوں کے سربراہان بھی موجود تھے۔ اس میں ریلائنس جیو کو چلانے والی ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی، بھارتی ایئرٹیل کے سنیل بھارتی متل اور ووڈافون آئیڈیا کے کمار منگلم برلا، ریلائنس جیو کے چیئرمین آکاش امبانی نے بھی موجود تھے۔ مسٹر مودی نے نمائش کی نقاب کشائی بھی کی۔ انہوں نے ریلائنس جیو اورایئرٹیل کے اسٹالز میں 5G ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ پویلین میں ان کے تیار کردہ آلات کو بھی دیکھا۔ اس کے ساتھ ساتھ سی۔ڈوٹ کے ذریعہ تیار کردہ مقامی 5G کور کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔ وزیر اعظم نے تقریباً ایک گھنٹے تک نمائش دیکھی اور 5G، 4G کے ساتھ ساتھ آئی آئی ٹی، مشین لرننگ جیسی جدید ترین ٹیکنالوجی کو دیکھا۔برسوں کی تیاری کے بعد 5G سروسز شروع ہوئی ہے۔ حال ہی میں، 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامی کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئی اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کو 1,50,173 کروڑ روپے کی لاگت سے 51,236 میگاہرٹز الاٹ کیے گئے۔ نیلامی نے آئی او ٹی، ایم 2ایم، اے آئی، ایج کمپیوٹنگ، روبوٹکس وغیرہ میں اس کے استعمال کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط 5جی ایکو سسٹم تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ 5جی نئے معاشی مواقع اور سماجی فوائد فراہم کر سکتا ہے اور اسے ہندوستانی معاشرے کے لیے ایک تبدیلی کی طاقت بننے کی صلاحیت فراہم کر سکتا ہے۔ اس سے ملک کو ترقی کی راہ میں حائل روایتی رکاوٹوں کو دور کرنے، اسٹارٹ اپس اور کاروباری اداروں کے ذریعہ اختراعات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ہندوستان پر 5G کا مجموعی اقتصادی اثر 2035 تک 450 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔ محکمہ مواصلات نے اگست 2022 میں رائٹ آف وے (آر او ڈبلیو) رولز 2016 میں ترمیم کی ہے، جس سے آر او ڈبلیو منظوریوں کے لیے فیس کو مناسب بنایا گیا ہے اور اسٹریٹ فرنیچر پر 5G چھوٹے سیل اور آپٹیکل فائبر کیبلز کی تنصیب کے لیے آر او ڈبلیو چارجز کی ایک حد مقرر کی گئی ہے۔ ٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے نے ٹیکنالوجی کو تیار کرنے کے لیے آئی آئی ٹی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلور اور سمیر (ایس اے ایم ای ای آر) کی مدد سے 2018 میں 5G ٹیسٹیڈ قائم کیا ہے۔ 2020 میں ایک 5G ہیکاتھون کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ اسٹارٹ اپ انڈسٹریز کے استعمال میں اضافہ کیا جا سکے اور اس سے اختراعی مصنوعات کو فروغ ملا ہے۔ 5G کے استعمال کے معاملات پر ایک بین وزارتی کمیٹی 2021 سے 12 مرکزی وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ 5G استعمال کے کیس کی لیبارٹریز قائم کی جا سکیں۔ 5G ایکو سسٹم کو 5G ہینڈ سیٹ فراہم کرانے کے لیے صنعت کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے۔ ممبئی میں سرمایہ کاروں، بینکروں اور صنعت کے ساتھ 5G کاروبار کے مواقع اور حکومت کی طرف سے اہم مداخلتوں کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔سی۔ ڈوٹ نے ایک مقامی 5جی نان اسٹینڈ الون (این ایس اے) کور تیار کیا ہے۔ سی۔ ڈوٹ مقامی صنعت اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ مل کر 5G ریڈیو ایکسیس نیٹ ورک (آر اے این) بھی تیار کر رہا ہے۔ سی۔ ڈوٹ پہلے ہی ٹی سی ایس اور تیجس نیٹ ورک کے ساتھ مل کر اپنے 4G کور کا کامیاب تجربہ کر چکا ہے۔ یہ سب وزیر اعظم کے جے انسندھان کی کال کو پورا کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔ یہ تمام کوششیں ہندوستان کے مینوفیکچرنگ اور ٹیلی کام ایکو سسٹم کے لیے گیم چینجرز ہیں، جس سے گھریلو 5G انٹرپرائز کیریئر گریڈ اسٹیک کے ساتھ جدید متاثر کن 5جی استعمال کے کیسز سامنے آتے ہیں۔ آئی ایم سی-2022 کی تھیم ایشیا میں ایک اہم ڈیجیٹل ایونٹ اینکیپسولیٹ ، انگیج اینڈ ایکسپریئنس اے نیو ڈیجیٹل یونیورس ہے، جس کا بنیادی مقصد نئی ٹیکنالوجیز، خاص طور پر مقامی لوگوں کو فروغ دینا اور شہریوں کو 5G کے استعمال اور ایپلی کیشنز کا تجربہ فراہم کرنا ہے۔ دیگر مقاصد میں مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا، بین الاقوامی علاقائی تعاون کو فروغ دینا، جامع اور پائیدار ترقی کی حوصلہ افزائی کرنا، انٹرپرینیورشپ اور اختراع کو فروغ دینا، غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دینا شامل ہیں۔ اس میں 5,000 سے زیادہ سی ایکس او اور مندوبین، 250 سے زیادہ نمائش کنندگان، 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس، 300 سے زیادہ مقررین، 70,000 سے زیادہ شرکاء اور وزیٹروں کو راغب کرنے کی امید ہے۔ ریاستی آئی ٹی سکریٹریوں کو بھی آئی ایم سی-2022 میں مدعو کیا گیا ہے اورآئی ایم سی-2022 کے دوران ریاستی انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) کے وزراء کے ساتھ ایک گول میز کانفرنس کا بھی منصوبہ ہے ، جس میں 5G کے رول آؤٹ میں ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے کردار پر، کاروباری مواقع کی ضرورت پر ، مہارت کی ترقی اور ممکنہ اسٹارٹ اپس اور سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Related Articles