کانگریس کی ‘بھارت جوڑو یاترا کا مقصد نفرت کی دیوار کو توڑنا ہے: کانگریس

نئی دہلی، اگست۔ ‘بھارت جوڑو یاترا کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے کانگریس نے منگل کو کہا کہ اس میں سماج کے ہر طبقے کو شامل کیا جائے گا اور ملک کے سامنے درپیش چیلنجوں سے سب کو ساتھ لے کر نمٹا جائے گا۔ کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین دگ وجے سنگھ اور پارٹی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے یاترا کی ٹیگ لائن، پمفلٹ، ویب سائٹ جاری کرنے کے بعد یہاں پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یہ بات کہی۔ اس یاترا میں مختلف نظریات سے تعلق رکھنے والے سماجی گروپوں کے تنظیموں کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں اور یاترا کے روٹ پر جو بھی پروگرام ہوں گے اس میں مقامی مسائل پر بھی غور کیا جائے گا۔ اسے اب تک کی سب سے بڑی پد یاترا بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج تک ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر کوئی پد یاترا نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی عوامی رابطہ مہم چلائی گئی ہے۔بھارت جوڑو یاترا کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین طرح کے یاتری ہوں گے جس میں 100 پیدل چلنے والے ‘بھارت یاتری’ ہوں گے جو شروع سے آخر تک یاترا میں پیدل چلیں گے۔ اس میں 100 مہمان یاتری بھی ہوں گے جو ان علاقوں سے ہوں گے جہاں سے یاترا نہیں گزر رہا ہے اور تیسرے ترتیب میں ان ریاستوں کے 100 یاتری ہوں گے جہاں سے یہ یاترا گزر رہا ہو گا۔ اس طرح اس پد یاترا کے دوران 300 یاتری ہر وقت موجود رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یاترا کے لیے جو پمفلٹ تیار کئے گئے ہیں اس میں یاترا کی مکمل تفصیلات دی گئی ہیں۔ کانگریس کے لوگ اس پمفلٹ کو پورے ملک میں تقسیم کرنے اور ہر گھر تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔کانگریس جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے ایک ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے تاکہ لوگ آسانی سے یاترا سے جڑ سکیں اور بھارت یاترا سے متعلق مختلف پروگرام بھی دیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول ہے، آئین کے جذبات کے خلاف کام ہو رہا ہے، آئینی اداروں کو گرایا جا رہا ہے، مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بے روزگاری، روپے کی قدر میں کمی۔ صنعت کاروں کے قرض معاف کرنے جیسے اقدامات کے پیش نظر پارٹی نے ادے پور کنونشن میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا کہ ملک کے ہر طبقے اور ہر برادری کو نفرت چھوڑ کر ‘بھارت جوڑو’ مہم میں شامل ہونا ہوگا۔

Related Articles