تریپورہ میں ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے داخلے کی نگرانی تیز

اگرتلہ، اگست۔ تریپورہ حکومت نے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک پر پابندی کے پیش نظر ریاست میں اس کے داخلے، پیداوار اور فروخت پر نگرانی تیز کردی ہے۔تخمینوں کے مطابق، تریپورہ روزانہ 20 میٹرک ٹن پلاسٹک کا کچرا پیدا کرتا ہے لیکن وہ اتنی بڑی مقدار کا انتظام کرنے سے قاصر ہے۔ گزشتہ ماہ سے ملک میں سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی عائد ہے۔ریاستی حکومت نے بنگلہ دیش کی سرحد پر اکھوڑہ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اور آسام کی سرحد پر چورائی باڑی بین ریاستی چیک پوسٹ پر سنگل یوز پلاسٹک کیری بیگز پر سخت نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے، کیونکہ ایسی اشیاء نہ تو تریپورہ میں تیار ہو رہی ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی کاروبار ہو رہا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے سکریٹری پردیپ چکرورتی نے کہا کہ انتظامیہ اس طرح کی مصنوعات کے اسٹاک، فروخت اور استعمال کا پتہ لگانے کے لیے بازاروں میں باقاعدہ چھاپے مار رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیری بیگز اور سنگل یوز پلاسٹک کے تناظر میں بیداری پھیلانے کی ضرورت ہے اور اسے بہت جلد ریاست بھر میں نافذ کیا جائے گا۔اگرچہ تجارتی گروپوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے اس فیصلہ کو نہ پختہ اور نامکمل قرار دیتے ہوئے حکومت پر تنقید کرے ہوئے کہا کہ واحد استعمال کے پلاسٹک میں صرف کیری بیگز شامل نہیں ہیں۔ مسائل کو حل کیا جانا چاہئے اور آسانی سے دستیاب صارف دوست متبادل سامنے لایا جانا چاہئے۔

 

Related Articles