شامی سرحدی علاقے پر اسرئیلی ٹینک سے گولہ باری، دو شہری زخمی
دمشق،اگست۔غزہ سے فراغت کے بعد اسرائیل نے ایک بار پھر شام میں گولان کی پہاڑیوں کے نزدیک گولہ باری کی ہے۔ جس کے نتیجے میں دو شہری زخمی ہوئے ہیں۔ جمعہ کے روز کی گئی اسرائیلی گولہ باری کا ہدف شام کا جنوبی صوبہ قنیطرہ کا علاقہ تھا۔ شام نے باغیوں کی پانچ سالہ جنگ کے بعد ان سے اس علاقے کا قبضہ 2018 میں واپس لیا تھا۔سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق حمدیہ گاؤں کے پاس اسرائیل کے ایک ٹینک سے گولہ باری کی گئی۔ اسرائیلی ٹینک یہ گولہ باری مقبوضہ علاقے سے کر رہا تھا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے اس بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا ہے۔ جب اسرائیلی فوج کے ترجمان سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو جواب تھا ہم غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر تبصرہ نہیں کرتے۔ البتہ برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے اسرائیلی حملے کی تصدیق کی ہے، آبزرویٹری نے دو شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی لیکن فی الحال ان کی شناخت نہیں بتائی۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں شہری مقبوضہ علاقے سے متصل سرحد کے قریب زخمی ہوئے۔ایران اور لبنان سے منسلک حزب اللہ کا حمایت یافتہ ایک گروپ شام کے بشارالاسد رجیم کا ساتھی ہے۔ جبکہ اسرائیل کا پکا دشمن ہے۔ یہ بات وار مانیٹر نیٹ ورک نے بتائی ہے جس کے شام میں ہر جگہ ذرائع موجود ہیں۔واضح رہے 2011 سے جب سے شام خانہ جنگی کا شکار ہے، اسرائیل نے سینکڑوں بار شام پر فضائی حملے کر کے سرکاری ٹھکانوں کے علاوہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ اسرائیل نے شاید ہی کبھی شام پر ان حملوں کو انفرادی حملے کہا ہے۔ بلکہ اسرائیلی فوج نے ہمیشہ ان حملوں کو ضروری قرار دیا کہ ایران کا راستہ روکنے کے لیے یہ ضروری ہیں۔