اراکین پارلیمنٹ کو امرت کال کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کرنا چاہیے: نائیڈو

نئی دہلی، جولائی۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ارکان پارلیمنٹ سے ‘امرت کال کے چیلنجوں سے نمٹنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں ملک کے مفاد میں طویل مدتی نقطہ نظر اپنانا چاہئے۔پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے پہلے دن پیر کو راجیہ سبھا میں اپنا بیان پڑھتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ‘ نیو انڈیا ایٹ ہنڈریڈ کے جذبے کے تحت ارکان پارلیمنٹ کو مواقع اور چیلنجوں کو سمجھ کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 25 سالوں میں ہندوستان اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کر لے گا۔ امرت کے دور میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی حکمت عملی اور تخیل کو اپنانا چاہیے۔اپنے پانچ سالہ دور کو یاد کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اس عرصے میں جو بھی کام ہوا ہے اس کا سہرا اراکین کو جاتا ہے اور جو نہیں کیا گیا اس کے لیے وہ خود ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوششوں میں کچھ کمی ضرور رہی ہے۔ مسٹر نائیڈو کی میعاد 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ امرت کال ملک کے لیے بہت اہم ہے، اس دوران نئی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے اور اراکین کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان 100 سال مکمل کر رہا ہو گا تو اس کی آبادی میں 20 کروڑ کا اضافہ ہو چکا ہو گا۔ ممبران کو اس کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ایوان کے نامزد ارکان پی ٹی اوشا، الیاراجا، وجیندر پرساد اور وریندر ہیگڑے نے اپنے وقت کی رکاوٹوں کو عبور کیا ہے اور سماج کی خدمت کی ہے۔ اس نے نئے ریکارڈ بنائے ہیں۔ ایوان میں ان ارکان کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے۔چیئرمین نے سات محکموں سے متعلق قائمہ پارلیمانی کمیٹیوں کے کام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان میں سے پانچ کمیٹیوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔مسٹر نائیڈو نے ملک میں 200 کروڑ کووڈ ویکسین لگانے کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکز، ریاست اور عوام کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

Related Articles