آسام میں سیلاب سے ہلاک والوں کی تعداد بڑھ کر81 ہوئی

گوہاٹی، جون۔آسام میں سیلاب کی وجہ سے پیر کو مزید 11 لوگوں کی موت ہو گئی، جس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر81 ہو گئی۔حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ حکام نے بتایا کہ ریاست کے 34 میں سے 32 اضلاع میں سیلاب کی دوسری لہر سے 48 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اسی دوران دہلی سے حکام کی ایک ٹیم ریاست میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے آسام کا دورہ کرے گی۔وزیر اعلی ہیمنت بسوا سرما نے ایک ٹویٹ میں کہا، "مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو ایک ٹیلی فونک بات چیت میں بتایا کہ سیلاب سے ہوئے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے ایک مرکزی ٹیم جلد ہی ریاست کا دورہ کرے گی۔”مسٹر سرما نے ٹویٹ کیا کہ عزت مآب وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آسام میں سیلاب کی صورتحال کے بارے میں جاننے کے لئے آج صبح دو بار فون کیا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفت سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے وزارت داخلہ کی طرف سے جلد ہی حکام کی ایک ٹیم بھیجی جائے گی۔انہوں نے مسٹر شاہ کی مدد کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس سمیت قومی اور ریاستی ایجنسیاں راحت اور بچاؤ کے کاموں میں چوبیس گھنٹے مصروف ہیں۔آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) کے مطابق آٹھ اضلاع میں کل 11 اموات ہوئی ہیں جبکہ پانچ اضلاع میں سات لوگ لاپتہ ہیں۔اے ایس ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ سیلاب سے 10,43,382 بچوں سمیت 47,72,140 افراد متاثر ہوئے ہیں۔بلیٹن کے مطابق تمام متاثرہ علاقوں میں 810 ریلیف کیمپ اور 615 ریلیف ڈسٹری بیوشن سینٹرز کھولے گئے ہیں۔ ریلیف کیمپوں میں کل کل 2,31,819 لوگ رہ رہے ہیں۔ پانچ دریاؤں برہم پترا، کوپلی، بیکی، پگلادیہ اور پوتھیمری کا پانی کئی مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔

Related Articles