بائیڈن کادورہ؛اسرائیل کے مشرقِ اوسط میں اتصال کے امریکی اقدامات منکشف ہوں گے:بینیٹ

تل ابیب،جون ۔ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے وائٹ ہاؤس کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کے اگلے ماہ مشرق اوسط کے سرکاری دورے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اورکہا کہ اس سے اسرائیل کے مشرقِ اوسط میں اتصال کے لیے امریکی اقدامات ’منکشف‘ ہوں گے۔بائیڈن منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ 13 اور14 جولائی کو اسرائیل کا دوروزہ سرکاری دورہ کریں گے۔وزیراعظم بینیٹ کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ’’صدربائیڈن کے دورۂ اسرائیل سے دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات اورتزویراتی شراکت داری کومزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔نیز اسرائیل اورخطے کی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے امریکی عزم کو تقویت ملے گی‘‘۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر کے دورے سے اسرائیل کو مشرق اوسط میں ضم کرنے اور پورے خطے میں خوش حالی کے فروغ کے لیے امریکا کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کا بھی انکشاف ہوگا۔اس کے علاوہ امریکا اور اسرائیل دونوں ممالک کے درمیان سویلین اورسکیورٹی کی سطح پر تعاون کو مستحکم کرنے اور اپنے اتحاد کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے معاہدے کریں گے۔صدر بائیڈن 15 سے 16 جولائی تک سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور وہ اسرائیل سے براہ راست سعودی عرب کے دورے پر جائیں گے۔نفتالی بینیٹ کے دفتر نے کہا:’’اسرائیل صدر بائیڈن کی سعودی عرب کے اہم دورے سمیت خطے میں آمد کا خیرمقدم کرتا ہے اور ممالک کے مشترکہ مفادات کو مستحکم کرنے اورعلاقائی امن کو وسعت دینے کی کوششوں پران کا شکریہ ادا کرتا ہے‘‘۔قبل ازیں سعودی عرب کے شاہی دیوان نے ایک اعلامیے میں بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر 15 سے 16 جولائی تک مملکت کا دورہ کریں گے۔بہ طور صدرامریکا یہ ان کا سعودی عرب کا پہلا دورہ ہوگا۔وہ شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔شاہی دیوان کے بیان کے مطابق ولی عہد اور صدر بائیڈن کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوں گے۔ان میں علاقائی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون اور مشترکہ کوششوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ نیزاْبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، اقتصادی سرمایہ کاری، خلائی شعبے، قابل تجدید توانائی، سائبرسکیورٹی،موسمیات اور ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات، خوراک اور توانائی کی سلامتی اور دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پرتبادلہ خیال کیا جائے گا اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی۔جو بائیڈن خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔اس میں اردن کے بادشاہ، مصرکے صدر اور عراق کے وزیراعظم شامل ہوں گے۔ اس میں خطے کو درپیش چیلنجوں پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

Related Articles