وزیر اعلی یوگی کی اسرائیلی وفد سے ملاقات، ریاست کی ترقی میں ملے گا تعاون

لکھنو:جون.اسرائیل کے سفیر نور گیلن کی قیادت میں اسرائیل کے ایک سرکاری وفد نے آج وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ان کی سرکاری رہائش گاہ 5 کالی داس مارگ پر ملاقات کی۔ میٹنگ کے دوران اسرائیل کے سفیر نے وزیر اعلیٰ یوگی کو حالیہ اسمبلی انتخابات میں ان کی بے مثال جیت پر مبارکباد دی، جس پر وزیر اعلیٰ نے اظہار تشکر کیا۔بات چیت کے دوران سفیر نور گیلون نے کہا کہ اسرائیل اور بھارت کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔ اتر پردیش کے ساتھ، ہم بہت سے شعبوں میں ایک اچھے اتحادی کے کردار میں ہیں۔ مستقبل قریب میں اسرائیل اتر پردیش کو دفاع، پولیس کی جدید کاری، زرعی جدید کاری، کسانوں کو پانی کا بہتر استعمال، بندیل کھنڈ میں پینے کے پانی کی دستیابی اور دفاعی پیداوار کے میدان میں مدد کرنے والا ہے۔وزیر اعلی یوگی نے کہا کہ اسرائیل کے سفیر کی قیادت میں اتر پردیش آنے والی ٹیم کا گرمجوشی سے خیر مقدم کیا جاتا ہے۔ ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان 30 سال سے زیادہ عرصے سے مضبوط سفارتی تعلقات ہیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2017 میں اسرائیل کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مختلف مسائل پر بات چیت کی تھی۔ اس دورے میں اتر پردیش کا ایک وفد بھی شامل تھا۔ بھارت اسرائیل تعلقات حالیہ برسوں میں نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ اتر پردیش دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کی بہتری میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل کے ساتھ مل کر اتر پردیش کے بستی اور قنوج اضلاع میں دو سینٹر آف ایکسیلنس قائم کیے گئے، جو دونوں اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔ ہم باغبانی اور سبزیوں کی پیداوار کے شعبے میں ایک نیا سنٹر آف ایکسیلنس قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کام میں ہمیں اسرائیل سے بھی ضروری تعاون حاصل ہوگا۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ اتر پردیش میں قائم کیا جا رہا دفاعی صنعتی کاریڈور اسرائیل کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرا ہوا ہے۔ ہمارے پاس بہت بڑی زمین ہے، کافی انسانی وسائل ہیں۔ ہم دفاعی پیداوار میں دلچسپی رکھنے والی سرمایہ کار کمپنیوں کو تمام ضروری وسائل فراہم کر رہے ہیں۔ یہ اسرائیل کے لیے ایک اچھا پلیٹ فارم ہے۔ اسرائیل کو ڈرون اور اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا اچھا تجربہ ہے۔ یوپی ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور میں سرمایہ کاری کے لیے غور کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش آبادی کے لحاظ سے ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست ہے۔ 25 کروڑ کی آبادی کے ساتھ یہاں ایک بڑا بازار بھی ہے۔ زراعت کے ساتھ ساتھ ریاست میں فوڈ پروسیسنگ کے میدان میں بھی ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔ اسرائیل اس علاقے میں اپنی تجاویز دے سکتا ہے۔ نئی دہلی کے قریب یمنا انڈسٹریل ایکسپریس وے پر ریاستی حکومت کی طرف سے میڈیکل ڈیوائس پارک تیار کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی کمپنیوں کو یہاں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ بندیل کھنڈ علاقے میں آبپاشی اور پینے کے پانی کے میدان میں اسرائیل کے تکنیکی تعاون سے ایک نیا پروجیکٹ تجویز کیا جا رہا ہے۔ اس کی فزیبلٹی رپورٹ آ چکی ہے، جلد تفصیلی پراجیکٹ رپورٹ تیار ہو جائے گی۔ اس پروجیکٹ کی کامیابی بندیل کھنڈ کے کسانوں کے لیے 12 ماہ کی فصل حاصل کرنے کے لیے کارآمد ثابت ہوگی اور ہر گھر نال یوجنا اپنے مقاصد میں کامیاب ہوگی۔
سفیر نے وقت دینے کے لیے وزیر اعلیٰ یوگی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیل اور حکومت ہند کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں، جو 2017 میں وزیر اعظم مودی کے دورہ کے بعد مزید تیز ہو گئے ہیں اور دونوں ملک نئے شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہیں اسرائیل کی حکومت اتر پردیش کی حکومت کے ساتھ مل کر کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے زراعت اور آبپاشی، پانی کی بہتر دستیابی اور پانی کے تحفظ کے شعبے میں جو کام کر رہی ہے اسے آگے لے کر جائے گی۔ اس کے ساتھ دفاع، پولیس کی جدید کاری اور صنعتوں کی ترقی میں ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی کی جائے گی۔ اترپردیش اور اسرائیل مشترکہ گروپ بنا کر ان کاموں کو تیز کریں گے۔

Related Articles