مودی نیشنل ہیرالڈ کی آڑ میں ہماری آواز کو دبانا چاہتے ہیں: کانگریس

نئی دہلی، جون۔وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ وہ نیشنل ہیرالڈ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے نوٹس بھیج کر کانگریس صدر سونیا گاندھی اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سمجھنا چاہیے کہ کانگریس ایسے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا اور سینئر ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انگریزوں نے آزادی سے پہلے نیشنل ہیرالڈ کی آواز کو دبانے کا کام کیا تھا اور آج پھر اسی انگریزی حکومت کی حمایت کرنے والا نظریہ ‘تحریک آزادی کی آواز ‘کو دبانے کی سازش کر رہا ہے۔ اس سازش کے سربراہ خود مسٹر مودی ہیں اور وہ اس کے لیے ای ڈی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’جس نظریے سے بی جے پی آتی ہے، اس ذہنیت نے انگریزوں کا ساتھ دیا اور آج بھی وہ ذہنیت ’غلامی کی علامت‘ ’آزادی کی قربانیوں‘ سے انتقام لے رہی ہے۔ اس بار اس نے ‘بزدلانہ سازش’ رچی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ کیس میں اب مسٹر مودی کو ای ڈی نے محترمہ گاندھی اور مسٹر راہل گاندھی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے کہا کہ برطانوی راج کی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کانگریس نے 1937 میں ’نیشنل ہیرالڈ‘ اخبار شروع کیا تھا، جس کے سرخیل مہاتما گاندھی، پنڈت نہرو، سردارپٹیل، پرشوتم داس ٹنڈن، آچاریہ نریندر دیو، رفیع احمد اور قدوائی لیڈر تھے۔ انگریزوں کو اس اخبار سے خطرہ تھا، اس لیے انہوں نے ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کے دوران نیشنل ہیرالڈ پر پابندی لگا دی اور یہ پابندی 1945 تک جاری رہی۔

Related Articles