اچھی صحت کے لیے مجموعی صحت کا نقطہ نظر ضروری: کووند

بھوپال، مئی۔ صدر رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ سال 2017 میں اعلان کردہ قومی صحت پالیسی کا بنیادی ہدف ملک کے تمام لوگوں کو معیاری، سستی صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔ اچھی صحت کے لیے مجموعی صحت کا نقطہ نظر یعنی تمام طبی نظاموں کے ساتھ مل کر علاج ضروری ہے۔مسٹر کووند نے آج کشا بھاؤ ٹھاکرے انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ‘ایک ملک-ایک صحت نظام وقت کی ضرورت ہے’ کے موضوع پر آروگیہ بھارتی کے زیر اہتمام ایک روزہ آروگیہ منتھن میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں آروگیہ بھارتی نے سوچے سمجھے اور منظم انداز میں قابل ستائش کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روایتی ادویاتی نظام کے مرکز کا سنگ بنیاد وزیر اعظم مودی نے گجرات کے جام نگر میں رکھا ہے جہاں 170 ممالک کے طبی نظاموں پر مطالعہ اور تحقیق کی جائے گی۔ انہوں نے آروگیہ بھارتی کے ذریعہ شائع ہونے والے میگزین ‘آروگیہ سمپدا سرو انکلوسیو ہیلتھ’ کا اجراء کیا۔مسٹر کووند نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی برسوں میں دنیا ایک خوفناک وبا سے گزری ہے۔ اگر سائنسدان اور ڈاکٹر نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟ ویکسین نے پوری دنیا کی انسانیت کا ایک بڑا حصہ بچایا۔ ویکسین کی فراہمی پر پوری دنیا میں ہندوستان اور وزیر اعظم مودی کی تعریف کی جا رہی ہے۔ جب انہوں نے جمیکا اور سینٹ ونسنٹ کے ممالک کا دورہ کیا تو انہیں بتایا گیا کہ اگر ہندوستان انہیں ویکسین نہ دیتا تو ان کی آدھی آبادی مر چکی ہوتی۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں کورونا کنٹرول کے حوالے سے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کے کاموں کا بھی ذکر کیا۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ قدیم زمانے سے ہی ہندوستان میں ایک ملک ایک صحت نظام رہا ہے۔ مہارشی پتنجلی نے اس وقت کے طبی نظاموں کا مطالعہ کرنے کے بعد یوگا اور صحت پر کتابیں لکھیں۔ چرک اور سشروت سمہتا بھی اس کا ثبوت ہیں۔ قدیم طب بہت مفید ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بین الاقوامی سطح پر یوگا کی اہمیت ثابت ہو چکی ہے۔ یہ اچھی صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ یوگا سب کے لیے فائدہ مند ہے۔ اسے مذہب سے جوڑنا بدقسمتی ہے۔مسٹر کووند نے کہا کہ سادہ طرز زندگی اور اچھے خیالات فطرت کے مطابق صحت کی بنیاد ہیں۔ مناسب خوراک اور جسمانی مشقت اچھی صحت دیتی ہے۔ فطرت کے مطابق سادہ طرز زندگی اختیار کریں۔ انہوں نے گیتا کی ایک اشلوک کا حوالہ دے کر اپنا خطاب مکمل کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ معیاری صحت خدمات کی مساویانہ دستیابی ضروری ہے۔ کووڈ۔19 کے سانحے کے تجربے نے ثابت کیا ہے کہ طب کا کوئی بھی واحد نظام صحت کے تمام اندیشوں کو تنہا حل نہیں کرسکتا۔ اس وقت شہری اور دیہی آبادی میں طرز زندگی کی بیماریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اس سمت میں خصوصی توجہ دینے کی ضرورت کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی عادات اور ماحول میں عدم توازن بیماریاں پھیلانے کی بڑی وجہ ہے۔ پہلے زمانے میں لوگ غذائیت سے بھرپور خوراک لیتے تھے اور زیادہ محنت کرتے تھے۔ اس کی وجہ سے لوگ صحت مند رہتے تھے۔ ایک مضبوط قوم کے لیے شہریوں کا صحت مند اور خوش حال ہونا ضروری ہے، جسمانی، ذہنی، جذباتی، سماجی، فکری اور روحانی پہلوؤں سمیت بیماریوں سے پاک۔ مقامی ادویات اور طبی نظام کے استعمال سے طبی اخراجات میں کمی آئے گی، عام لوگوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی بڑھے گی اور حقیقی مریضوں کی تعداد کو بھی کنٹرول کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آروگیہ بھارتی کی طرف سے سروس پروجیکٹ سے لے کر ریسرچ ورک تک کی جا رہی کوششوں کی پوری جانکاری ہے۔ طبی اخراجات میں اضافے کی موجودہ تشویشناک صورتحال میں ایک قوم ایک صحت کا نظام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آروگیہ بھارتی اس کام میں دل و جان سے تعاون کر رہی ہے، یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔ آروگیہ بھارتی نے آروگیہ دوست یوجنا کے ذریعے دیہی علاقوں میں شامل صحت کا تصور تیار کیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے اس قابل ستائش رجحان اور شراکت کے لیے آروگیہ بھارتی کو مبارکباد دی۔

Related Articles