قبائلی سماج کی بہتری اور ترقی کے لیے پرعزم: بھوپیش

گریابند، اپریل۔چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی ٰبھوپیش بگھیل نے آج کہا کہ ریاستی حکومت قبائلی سماج کی ترقی اور ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ ریاست کے 32 فیصد قبائلی سماج کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔مسٹر بگھیل آج ضلع گریا بند کے تحت چُھرا ترقیاتی بلاک کے گاؤں بوڈراباندھا میں آل انڈیا گوڑ سماج کے جنرل کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے معمولی جنگلاتی پیداوار کا دائرہ کار 7 سے بڑھا کر 65 اقسام کر دیا ہے۔ اب کودوکُٹکی راگی کی کم از کم امدادی قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے۔ مہوا یا کسی بھی معمولی جنگلاتی پیداوار کو کم از کم امدادی قیمت سے کم فروخت نہیں کیا جانا چاہئے۔ ضلع میں تین مقامات پر فوڈ پارکس بنائے جا رہے ہیں۔ اس سے ویلیو ایڈیشن میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یکم مئی کو بے زمین زرعی مزدور نیا یوجنا کے تحت بے زمین مزدوروں کو 7 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ اب پینٹ اور بجلی بنانے کا کام گودھن نیائے یوجنا کے ذریعے کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلع میں 21 ہزار قبائلیوں کو جنگلات کے حقوق کے خطوط دیے گئے ہیں۔ ہمارا مقصد عوام کی جیبوں میں پیسہ لانا اور انھیں خوشحال بنانا ہے۔ حکومت ’پیشہ قانون‘ کے نفاذ کے لیے مسودے کا مطالعہ کر رہی ہے۔ اس قانون کے نفاذ سے غیر قبائلی معاشرے کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ سماج کے مطالبے پر انہوں نے کچنا دھروا گونڈوانہ سماج بھون کے لیے ایک کروڑ سات لاکھ 7 ہزار دینے کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے کلکٹر کو مقامی سطح پر مسائل حل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی ریاستی سطح کے مسائل کے لیے اسے ریاستی حکومت کو بھیجنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

Related Articles