ہمارے پاس کوئی ایسا بلے باز نہیں تھا جو میچ کو آخر تک لے جا سکے: متھالی راج

ہیملٹن، مارچ ۔ ہندوستان کی کپتان متھالی راج اور بلے بازی کے کوچ شیو سندر داس نے اپنے ٹاپ آرڈر کو بہتر کرنے پر زور دیا ہے۔ داس کا خیال ہے کہ موجودہ بیٹنگ لائن اپ کے پاس ہندوستان کو اس ٹورنامنٹ میں آگے لے جانے کی پوری صلاحیت ہے۔ ہیملٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف 261 کے ہدف کا تعاقب کرنے میں ناکامی کے بعد پریس کانفرنس میں متھالی نے کہا کہ ہم مسلسل وکٹیں گرنے کی وجہ سے دباؤ میں تھے اور ہمارے پاس میچ کو آخر تک لے جانے کے لیے بلے باز نہیں تھے۔ 47 اوورز میں ٹیم انڈیا 198 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ جمعرات کو دوسرا موقع تھا جب ہندوستانی بیٹنگ آرڈر کی کمزوری صاف دکھائی دے رہی تھی۔ اتوار کو پاکستان کے خلاف اپنے افتتاحی میچ میں، لوئر آرڈر میں سنیہ رانا اور پوجا وستراکر کی اہم شراکت نے ٹیم کو دباؤ سے نکالا تھا ۔ سیڈن پارک میں نیوزی لینڈ کی مضبوط ٹیم کے خلاف ہرمن پریت کور کے 71 رنز کا کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ مطلوبہ رن ریٹ 20ویں اوور میں ہی سات سے زیادہ ہوگیاتھا۔ ٹیم انڈیا پوری طرح سے دباؤ میں تھی اور کھلاڑی وقفے وقفے سے آوٹ ہوتے رہے۔ ورلڈ کپ میں کھیلے گئے دونوں میچوں میں پاور پلے میں ہندوستان کی بلے بازی تشویشناک رہی۔ پہلے میچ میں جہاں ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 33 رنز بنائے وہیں دوسرے میچ میں ٹیم نے پہلے 10 اوورز میں صرف 26 رنز بنائے اور اس کے ساتھ ہی دو وکٹیں بھی گریں۔ ٹیم کا 2017 کے بعد سے کھیلے گئے 17 ون ڈے میچوں میں سب سے کم پاور پلے اسکور تھا جہاں تمام 50 اوورز کھیلے گئے۔ میچ کے بعد داس نے کہا، ’’ٹاپ آرڈر کو چلنا ہوگا ہے، ہمارے پاس اس مقابلے میں آگے جانے کے لیے تمام وسائل موجود ہیں۔ ٹاپ آرڈر کی ترتیب میں تبدیلی کے باوجود ٹیم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ شیفالی ورما کی جگہ یاستیکا بھاٹیہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ شیفالی کی غیر موجودگی پر، داس نے کہا، پچھلے سات آٹھ میچوں میں انہیں اچھے مواقع ملے ہیں اور ہم انہیں آرام دینا چاہتے تھے۔ وہ ایک باصلاحیت بلے باز ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس وقفے کے بعد بقیہ میچوں میں زبردست واپسی کریں گی۔ یستیکا ، جنہوں نے ابھی تک ون ڈے میں شروعات میں بلے بازی نہیں بلے سے اوپن نہیں کیا تھا، ٹیم نے دائیں ہاتھ کے بلے باز کو ٹاپ آرڈر میں شامل نہیں کیا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ سرفہرست تین بلے باز بائیں ہاتھ کے تھے اور اس سے نیوزی لینڈ کو پاور پلے میں آف اسپن باؤلنگ سے دباؤ بنانے کا موقع مل گیا۔ ٹاپ آرڈر کے بارے میں، داس نے کہا، پہلے 10-15 اوورز میں اچھی شروعات کرنے کے بعد، ہمارے پاس بڑا اسکور بنانے کی صلاحیت ہے۔ ہمارا ٹاپ آرڈر باصلاحیت ہے۔ اسمرتی کی اوپننگ کے ساتھ، ہم نے محسوس کیا کہ ہم ٹاپ آرڈر سے رنز کی توقع کر سکتے ہیں۔ تاہم اب ہمیں اگلے میچ سے قبل اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ ورلڈ کپ میں آتے ہوئے یستیکا اچھی فارم سے گزر رہی تھی۔ پریکٹس میچوں میں اچھی اننگز کھیلنے کے بعد اپنے پہلے عالمی کپ میچ میں وہ جدوجہد کرتی نظرآئیں۔ 59 گیندوں پر 28 رنز بنانے کے بعد وہ لیا تہہو کے ہاتھوں آؤٹ ہوئیں۔ داس نے کہا، آپ کو نیوزی لینڈ کے گیند بازوں کو پورا کریڈٹ دینا ہوگا کیونکہ انہوں نے اچھی گیند بازی کی۔ پریکٹس میچوں میں ہم نے دیکھا کہ وہ (یاستیکا) ایک اچھی بلے باز ہیں اور ان کے پاس شاندار شاٹس ہیں۔ ایک ٹاپ آرڈر بلے باز اور اوپنر کے طور پر، ہم نے سوچا کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔ انہوں نے ورلڈ کپ میں صرف ایک میچ کھیلا ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ اگلے میچ میں بہتر کھیلیں گی۔ مجموعی طور پر سات وکٹیں لینے والے تیز گیند بازوں کے علاوہ ہندوستان نے اسپنرز کے خلاف بھی جدوجہد کی۔ 2017 ورلڈ کپ کی رنر اپ ہندوستان کی ٹیم جمعرات کو اپنی شکست کے بعد پوائنٹس ٹیبل میں پانچویں مقام پر چلی گئی ہے ۔ ناقابل تسخیر آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور تین میچوں میں دو جیت کے ساتھ اب نیوزی لینڈ ان سے آگے ہیں۔ ٹیم انڈیا اپنے اگلے میچ میں ہفتہ کے روز ویسٹ انڈیز سے مقابلہ کرے گی جبکہ اتوار کے روزنیوزی لینڈ اور آسٹریلیا آمنے سامنے ہوں گے۔

Related Articles