دعوی:یہ الیکشن 80بنام20کا ہوگا:یوگی

لکھنؤ:جنوری۔ اترپردیش کےو زیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہفتہ کو ریاست کے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پروگرام کے اعلان کے امکانات سے عین قبل کہا کہ ریاست کا یہ الیکشن80بنام 20 کا ہوگا جس میں 80فیصدی شراکت داری بی جے پی کی ہوگی جبکہ بقیہ 20فیصدی حصے میں سبھی پارٹیاں ہونگی۔یوگی یہاں دوردشن کے ذریعہ منعقد ڈی ڈی کانکلیو میں صحافی کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔اس دوران انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی اس بار بھی 300سے زیادہ سیٹوں پر جیت درج کرے گی۔ انتخاب میں اپوزیشن کے چیلنج کے سوال پر یوگی نے کہا’ سال 2019 میں سب سے بڑا اتحاد ہوا تھا۔ ایس پی۔ بی ایس پی اور لوک دل سمیت تمام پارٹیوں نےمل کر انتخاب لڑا تھا اس وقت سب سے زیادہ 64سیٹیں بی جے پی کو اس کے بعد دوسرے مقام پر بی ایس پی کو 10اور ایس پی کو 5سیٹیں ملیں تھیں ۔ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ بی جے پی کو 65سیٹیں ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس بار سبھی اپوزیشن پارٹیاں الگ الگ انتخابی میدان میں اتررہی ہیں۔ اس سے واضح ہے کہ بی جے پی پھر 300سے زیادہ سیٹوں پر کامیاب ہوگی۔ صحت مند جمہوریت میں کچھ سیٹیں اپوزیشن کو بھی ملیں گی اور یہ ہونا بھی چاہئے۔الیکشن کو سخت امتحان بتائے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انتخابات ان لوگوں کے لئے مشکل اور چیلنجنگ ہوتے ہیں ادھوری تیاریوں کی وجہ سے خائف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ’ہمارے لئے انتخابات امتحان نہیں بلکہ جشن ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں بی جے پی کی حکومت نے پانچ سالوں میں صرف مفاد عامہ کے کام کئے ہیں۔ اس لئے ان کی انتخابات میں جانے کی تیاری پوری ہے۔ یوگی نے اس کا موازنہ امتحان میں جانے والے طلبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو طلبہ سال بھر پڑھائی کرتے ہیں وہ امتحان کے وقت نہیں گھبراتے ہیں۔ امتحان میں وہیں طلبہ گھبراتے ہیں جو سال بھر کلاس نہیں جاتے ہیں اور ان کی تیاری ادھوری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا’اس لئے میں مانتا ہوں کہ ہمارے لئے انتخاب امتحان نہیں بلکہ اتسو‘ ہے۔یوگی نے ایک دیگر سوال کے جواب میں کہا’ ہم اقتدار حاصل کرنے کے لئے سیاست میں نہیں آئے ہیں ۔ ہم تین عزائم کی تکمیل کے لئے سیاست میں آئے ہیں ۔ پہلا عزم حب الوطنی،دوسرا بہتر حکمرانی،اور تیسرا ہر چہرے پر خوشحالی لانا ہے۔یوگی نے بی جے پی کے’فرق صاف ہے‘ مہم کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017 سے پہلے جب نوکری نکلتی تھی تو وصولی کے لئے چچا بھتیجے میں لڑائی ہوتی تھی ان لوگوں نے کبھی نہ ملک کے بارے میں اچھا سوچا اور نہ ہی ریاست کے بارے میں اچھا بول سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال 2017 سے پہلے حکومت اور پولیس فسادیوں کے سامنے گڑگڑاتی تھی۔ وزیر اعلی رہائش گاہ پر فسادیوں کو اعزاز سے نوازہ جاتا تھا۔ مبینہ دہشت گردوں کے مقدمے واپس لئے جاتے تھے،فسادی جہاں چاہتے تھے دھماکہ کرتے تھے۔ لیکن آج فسادیوں کی ہمت نہیں ہے کہ کچھ کر سکیں یہی فرق ہے جو صاف ہے۔ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے خواب میں بھگوان کرشن کے آنے کے سوال پر یوگی نے کہا کہ بھگوان کرشن اکھلیش کو انتباہ دینے آتے ہونگے کہ جب وزیر اعلی تھے تو متھرا میں جواہر باغ کا فساد کراتے تھے اور بھگوان کے مندروں کو بدحال رکھتے تھے۔انتخاب میں ایجنڈوں کی ترجیح کے سوال پر یوگی نے کہا کہ بغیر کسی منھ بھرائی کے، سب کو سیکورٹی اور بہتر حکمرانی فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے۔ ہم نے چہرے دیکھ کر اسکیم نہیں بنائے بلکہ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کےمنتر کو دھیان میں رکھ کر بنائی گئی ہے اس لئے ان اسکیمات کے مثبت نتائج لوگوں کومل رہے ہیں۔

 

Related Articles

Check Also

Close