وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی مداخلت کے بعد کرناٹک میں یرغمال گملا کے پانچ مزدروں کی ہوئی گھر واپسی

رانچی ، جنوری. جھارکھنڈ میں حکومت تشکیل کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ ہیمنت سورین تارکین وطن مزدوروں کے تئیں بیحد حساس رہے ہیں۔کورونا وبا کے دوران تارکین وطن مزدوروں کی صحیح سالم گھر واپسی کیلئے ریاستی حکومت نے اپنے تمام وسائل کو جھونک دیا۔ جس کا نتیجہ رہاکہ ریاستی حکومت نے نہ صرف ملک کے مختلف مقامات بلکہ بیرون ملک سے بھی مزدوروں کی صحیح سالم گھر واپسی کروائی۔سموار کو وزیراعلیٰ مسٹر سورین کو گملا کے 5 مزدوروں کے کرناٹک کے حوض پیٹ میں پھنسے ہونے کی اطلاع ملی ۔ ساتھ ہی ، یہ بھی پتہ چلاکہ کام کا جھانسہ دے کر ان مزدوروں کو کرناٹک لے جایا گیا اور انہیں وہا ں یر غمال بناکر مزدوروی کیلئے مجبور کیاجارہاہے ۔اطلاع موصول ہوتے ہی وزیراعلیٰ مسٹر سورین نے مسٹر ستیہ نند بھوکتا ، لیبر وسائل کے وزیر، نیوجن ،ٹریننگ اور اسکل ڈیولپمنٹ محکمہ ، حکومت جھارکھنڈ کو ان مزدوروں کی بحفاظت گھر واپسی یقینی بنانے کو کہا ۔وزیراعلیٰ مسٹر سورین کی مداخلت اور وزیر مسٹر ستیہ نند بھوکتا کی ہدایت پر مائیگرینٹ کنٹرول روم نے مقامی انتظامیہ سے رابطہ قائم کر کے ان تارکین وطن مزدروں کی گھر واپسی کاکام شروع کیا ۔جمعہ کو ان سبھی مزدروں کو کرناٹک سے چھڑاکر رانچی لے آیا گیا ہے ۔ رانچی پہنچنے پر ان سبھی مزدروں کا کورونا ٹیسٹ کرواکر گملا ضلع انتظامیہ کی مدد سے ان کے آبائی گاؤں بھیجا گیا ہے ۔چھڑائے گئے مزدوروں میں گملا کے کوئنجرا گاؤں کے پرکاش مہتو ، پال کوٹ باشندہ سنجو مہتو ، مر کنڈا کے سچن گوپ ، راہل گوپ اور منگرا کھڑیا شامل ہیں۔پرکاش کہتے ہیں ،” ایک جاننے والے کے جھانسے میں بہتر کام کی امید میں ہم کرناٹک گئے تھے ۔ لیکن وہاں ہم سے 18-18 گھنٹے کام کروایاجاتا تھا۔ ڈیڑھ ماہ سے تنخواہ بھی نہیں ملا ۔ کھانا بھی نہیں ملتا تھا۔ ایسے میں کام کرنے سے منع کرنے پر پیٹائی بھی کرتے تھے ، ہم تمام کو بحفاظت گھر واپس لانے کیلئے ہم حکومت کے بہت ۔ بہت شکر گذار ہیں ۔ایک دیگر مزدور نے کہاکہ ’ ہمیں وہاں10-10 گھنٹے تک پانی میں رہ کر مچھلی نکالنا ہوتا تھا۔ پھر نکالی گئی دیگر مچھلیوں کو چھانٹنا ہوتا تھا۔ اس وجہ سے ٹھنڈ کا بھی سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ ایک وقت تو ایسا آگیا تھا جب ہمیں لگنے لگا تھا کہ شاید اب کبھی گھر نہ لوٹ پائیں لیکن ہیمنت حکومت نے ہمیں بچا لیا ۔ ہم حکومت کے بہت شکر گذار ہیں کہ آج ہم اپنے گھر لوٹ پائے ۔

Related Articles