اینڈرسن برسبین میں پہلا ایشز ٹیسٹ نہیں کھیلیں گے

برسبین،  دسمبر . انگلینڈ کے بہترین تیز گیند باز جیمز اینڈرسن (39 سال) برسبین میں ایشز کے پہلے ٹیسٹ میں شامل نہیں رہیں گے۔ انگلش ٹیم انتظامیہ نے یہ فیصلہ انہیں ایڈیلیڈ میں ہونے والے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں تازہ دم رکھنے کے لیے کیا ہے۔ اینڈرسن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ان کے لیے ایشز کے تمام پانچ میچ کھیلنا ممکن نہیں ہوگا اور ان کی نظر سیریز کے صرف تین میچوں پر ہے۔ 2019 کی ایشز میں بھی اینڈرسن چوٹ کی وجہ سے زیادہ تر میچوں سے باہر ہو گئے تھے۔ وہ ایزبسٹن میں پہلے ٹیسٹ میں چوٹ کے شکار ہو گئے تھے اور میچ کے بیچ میں ہی باہر ہو گئے تھے۔ جس کی وجہ سے انگلینڈ کے پاس میچ میں ایک بولر کی کمی تھی اور وہ ٹیسٹ میچ ہار گئے تھے۔ اس کے بعد کئی لوگوں نے اینڈرسن کے دوبارہ ٹیم میں کھیلنے پر بھی سوالات اٹھائے تھے۔ تاہم اینڈرسن نے اس کے بعد واپسی کرتے ہوئے 17 ٹیسٹ میں 57 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے گھریلو سیریز کے تمام ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف کھیلے۔ دوسری جانب برسبین کے گابا میں اینڈرسن کا ریکارڈ کچھ خاص نہیں رہا۔ انہوں نے یہاں چار میچوں میں 75.14 کی خراب اوسط سے صرف سات وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ ایڈیلیڈ میں انہوں نے 29.50 کی اوسط سے 16 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے کہا، ’’جمی (جیمز اینڈرسن) مکمل طور پر فٹ ہیں، انہیں کوئی انجری نہیں ہے، چھ ہفتوں میں پانچ ٹیسٹ کھیلنا آسان نہیں ہے۔ اس لیے وہ ایڈیلیڈ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں کھیلتے نظر آئیں گے۔ 2019 ایزبسٹن ٹیسٹ کے واقعے کے بعد وہ اور ٹیم انتظامیہ ان کی فٹنس کو لے کر کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے۔انہوں نے پیر کو پریکٹس سیشن کے دوران تقریباً آدھے گھنٹے تک پوری صلاحیت سے پولنگ کی، وہ منگل کو بھی پریکٹس کریں گے۔ ٹیسٹ کھیلنے کے باوجود وہ انگلینڈ لائنز ٹیم کے ساتھ نہیں جائیں گے بلکہ ٹیسٹ ٹیم سے وابستہ رہیں گے اور کوچنگ اسٹاف کے ساتھ اپنی بولنگ اور فٹنس پر کام کریں گے۔‘‘ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ انگلینڈ پہلے ٹیسٹ میں اپنے دونوں اہم تیز گیند بازوں اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کے بغیر میدان میں اترے۔ براڈبھی گھریلو سیزن کے دوران پنڈلی کی چوٹ سے پریشان تھے۔ کوئنز لینڈ میں خراب موسم کے باعث آسٹریلیا کی تیاریاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ جوس بٹلر نے کہا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ ٹیم کا ہر کھلاڑی کھیلنے کے لیے تیار رہے۔ اینڈرسن پہلا ٹیسٹ نہیں کھیل رہے، لیکن وہ مکمل طور پر فٹ ہیں۔ یہ ایک طویل سیریز ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ سیریز کے اہم میچز میں شامل رہیں۔ یہ ایک احتیاطی اقدام ہے۔ انہون نے کل پریکٹس سیشن میں اچھی بولنگ کی اور وہ آج بھی بولنگ کریں گے۔‘‘ اگر براڈ نہ نہیں کھیلتے ہیں تو اسپنر جیک لیچ کو موقع مل سکتا ہے جب کہ بین اسٹوکس کی واپسی ٹیم میں توازن پیدا کرے گی۔ تاہم ابھی یہ یقینی نہیں ہے کہ وہ بولنگ کریں گے یا نہیں۔ انہوں نے جولائی سے مسابقتی کرکٹ میں بولنگ نہیں کی۔ کپتان جو روٹ نے اسٹوکس کے بارے میں کہا، ’’وہ جب بھی میدان میں اترتے ہیں تو اپنی پہچان بنانا چاہتے ہیں۔ آپ کو ان کے تجربے پر یقین کرنا ہوگا۔ پوری بولنگ یونٹ مجموعی طور پر 20 وکٹیں لینے کی کوشش کرے گی۔ ہمیں بین سے امید ہے۔‘‘ اگر ہم انگلینڈ کی تیز گیند بازی کی بات کریں تو اولی رابنسن اور مارک ووڈ کو ابھی آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے جب کہ یہاں کرس ووکس کی اوسط 49.50 ہے۔ تاہم، بٹلر کو یقین ہے کہ یہ بولنگ یونٹ 20 وکٹیں لے سکتا ہے۔ ‘‘انہوں نے مزید کہا،’’ہمیں ان پر بھروسہ ہے، اسی لیے یہ بولرز یہاں آئے ہیں۔ ہم جس بھی الیون کے ساتھ کھیلیں گے وہ 20 وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔‘‘

Related Articles