کوشش کریں کہ تیسری لہر نہ آئے:شیو راج

بھوپال، دسمبر۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ گزشتہ دنوں ریاست کے کچھ مقامات سے لگاتار سامنے آرہے کورونا مثبت کیس آگاہ کرنے کے لیے کافی ہیں اور ہمیں مل کر کوشش کرنی چاہئے کہ کورونا کی تیسری لہر نہ آنے پائے۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان نے آج ویڈیو کانفرنسنگ سے ریاست کے سبھی کلکٹر اور کرائسس مینجمنٹ کمیٹیوں کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھوپال، اندور اور جگل پور سے لگاتار کورونا کیس سامنے آرہے ہیں۔ کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ الگ الگ مقامات پر مریض ملے ہیں۔ یہ ہمیں آگاہ کرنے کے لیے کافی ہیں۔کورونا ٹسٹ لگاتار کیے جارہے ہیں۔ جو علامتیں نظر آرہی ہیں وہ آنے والے بحران کی آہٹ ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سکریٹری ہیلتھ محمد سلیمان نے جنوبی افریقہ کے چند ممالک میں آئے نئے کورونا ویریئنٹ اور اس کے اثرات کے سلسلے میں پریزنٹیشن دیا۔وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں کورونا انفیکشن اور ٹیکہ کاری کی موجودہ صورت حال اور نئے ویرینٹ کے پھیلاؤ کے سلسلے میں کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کے ارکان کو معلوم ہونا ضروری ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ خود ماسک کے تئیں بیداری کے لیے نکلیں گے۔ سبھی سے ماسک لگانے کی گزارش کریں۔ یہ تدبیر ابھی کرلیں گے تو انفکشن زیادہ نہیں پھیلے گا۔انہوں نے عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ ماسک اور ٹیکہ کاری کے لیے بیداری پھیلائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ٹیکہ کاری کی مہم ہے۔ آگے بھی اس مہم کے لیے تاریخوں کا تعین کریں گے۔ جن اضلاع میں 90فیصد سے کم ٹیکہ کاری ہوئی ہے وہاں رفتار بڑھائی جائے۔ دوسری خوراک کی اہمیت سے سبھی کو آگاہ کریں ۔ ریاستی انتظامیہ نے عوامی تعاون اور کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کو ساتھ لے کر کورونا کو کنٹرول کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کا یہ ماڈل سبھی جگہ سراہا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان نے کہا کہ وزیر اعظم نریندمودی نے ہر بحران میں بہترین قیادت پیش کی ہے۔ انہوں نے احتیاطی تدابیر کے سلسلے میں عوام کو پیغام دیا ہے۔ یہ صحیح وقت ہے جب ہم محتاط ہوجائیں۔ انہو ں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پھر سے لاک ڈاون کی صورت حال پیدا ہوجائے۔مسٹرچوہان نے کہا کہ بچوں کے لیے اسکول میں حاضری کی تعداد پچاس فیصد کی گئی ہے ، کیوں کہ انہیں ابھی ٹیکے نہیں لگے ہیں۔انفکشن کا پھیلاو نہ ہو اس کے لیے لوگوں کو تعلیم یافتہ بننا پڑے گا۔ ماسک لگاکراور ہوشیاری برت کر بڑے بحران سے بچ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سبھی کے لیے دوسری خوراک لینا بہت ضروری ہے۔انچارج وزرا سے انہوں نے کہا کہ وہ کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کے تمام ارکان، مذہبی پیشواوں اور سماجی تنظیموں سے بات چیت کرکے تاریخی تدابیر دیکھیں اور پرکھیں۔ پنچایتوں کی کمیٹیاں بھی متحرک رہیں۔

Related Articles