امیدواران کے بیچ امتیاز نہیں برتا جا سکتا : روس کا سیف الاسلام کی بے دخلی پر تبصرہ

ماسکو/طرابلس،نومبر۔روس کی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاکارووا کا کہنا ہے کہ لیبیا میں اعلی ترین منصب کے انتخابات میں نامزد امیدواروں کی فہرست سے ملک کے کئی نمایاں سرگرم کارکنان کی بے دخلی دل چسپ اور قابل توجہ امر ہے۔ ان شخصیات میں قذافی کا بیٹا شامل ہے جو رائے عامہ سے متعلق سروے رپورٹوں کے مطابق تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے ۔یہ موقف جمعے کی شام وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں سامنے آیا۔زاکارووا نے مزید کہا کہ یہ امتیاز باعث تشویش ہے کیوں کہ ہم نے اس ملک (لیبیا) میں تمام حلقوں کے نمائندوں کے انتخابی عمل میں شرکت کے حوالے سے ہمیشہ مساوی حقوق دیے جانے پر زور دیا ہے ۔ترجمان کے مطابق ماسکو یہ سمجھتا ہے کہ لیبیا کے عوام کو ایسے کسی فرد کے انتخاب کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا جو اْن کے نزدیک مستقبل میں اقتدار کے اداروں میں اعلی ترین منصبوں کے لیے سب سے زیادہ موزوں شمار ہوتے ہوں۔ ایسی شخصیت جس کا انتخاب لیبیا کی وحدت کا ضامن ہو۔یاد رہے کہ لیبیا میں اعلی انتخابی کمیشن نے بدھ کے روز معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو صدارتی انتخابات کی دوڑ سے باہر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے کی بنیاد انتخابی قانون کا آرٹیکل 10 ہے جو اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ امیدوار کے خلاف کسی قسم کا حتمی عدالتی فیصلہ جاری نہ ہوا ہو۔ انتخابی کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔کمیشن کی طرف سے (نامزد امیدواروں کی) منظور کی گئی فہرست میں 73 شخصیات کے نام ہیں۔ ان میں لیبیا کی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر، پارلیمنٹ کے اسپیکر عقیلہ صالح اور قومی یکجہتی کی عبوری حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ شامل ہیں۔سیف الاسلام قذافی کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ انتخابی کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

Related Articles