یارکشائر میں نسل پرستی کو نہ دیکھنے کا جو روٹ کا تبصرہ تکلیف دہ تھا: رفیق

لندن، نومبر۔انگلینڈ کے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر عظیم رفیق جنہوں نے یارکشائر کاؤنٹی کلب اور انگلینڈ کی کرکٹ میں نسل پرستی کو بے نقاب کیا ہے، نے کہا ہے کہ جو روٹ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے یارکشائر میں کبھی بھی نسل پرستی کو نہیں پایا ،تکلیف دہ تھا۔ منگل کو اس معاملے کی تحقیقات کرنے والی برطانوی پارلیمانی کمیٹی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے رفیق نے کہا کہ جب کہ انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان روٹ نے خود کبھی نسل پرستی کا استعمال نہیں کیا، روٹ نے ریمارکس دیے کہ انہیں یارک شائر میں کبھی نسل پرستی کا سامنا نہیں ہوا ، یہ بہت عجیب تھا۔ انہوں نے کہا، ’’واضح طور پر، روٹ ایک اچھے انسان ہیں ۔ وہ کبھی بھی نسل پرستانہ بدسلوکی میں ملوث نہیں تھے ، لیکن مجھے ان کا بیان تکلیف دہ لگا، کیونکہ روٹ نہ صرف گیری کی ساتھی تھے ، بلکہ وہ بہت سی پارٹیوں میں شامل تھے ،جن میں مجھے انگلینڈ کے لیے کھیلنا شروع کرنے سے پہلے مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے ایسی کئی عوامی تقریبات میں بھی شرکت کی تھی جہاں مجھے گالیاں دی گئیں۔ سماعت کے دوران، رفیق نے کمیٹی کے سامنے اپنی سابق کرکٹ ٹیم یارکشائر کاؤنٹی کلب میں برسوں سے جاری نسلی زیادتی کے ثبوت پیش کیے اور اس پر اپنا موقف پیش کیا۔ رفیق نے نہ صرف کئی موجودہ اور سابق کرکٹرز کے خلاف نسلی تبصرے کے الزامات لگائے بلکہ یہ بھی انکشاف کیا کہ انہیں کاؤنٹی کلب نے اس معاملے پر منہ بند رکھنے کے لیے بھاری رقم کی پیشکش کی تھی۔پاکستانی نژاد برطانوی شہری رفیق کا کہنا تھا کہ جب کلب کے ساتھ ان کا معاہدہ ختم ہونے والا تھا تو انہیں بھاری رقم دی جا رہی تھی تاکہ وہ اپنا منہ بند رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر پریشانیوں کے باوجود انہوں نے پیشکش ٹھکرا دی اور پاکستان چلے گئے، جہاں سے وہ کبھی انگلینڈ واپس نہیں جانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’میرے معاہدے میں شاید 4-5 ماہ باقی تھے اور مجھ سے ایک رازداری کا فارم بھرنے اور رقم کا پارسل لینے کو کہا جا رہا تھا، جسے میں نے ٹھکرا دیا۔ یہ اس وقت میرے لیے بہت بڑی رقم ہوتی۔ میں اور میری بیوی جدوجہد کر رہے تھے۔ میں اس صدمے سے گزرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں تھا۔ میں ملک چھوڑ کر پاکستان چلا گیا تھا۔ میں کبھی واپس نہیں آنا چاہتا تھا۔‘‘ کمیٹی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں رفیق جذباتی ہو گئے اور کہا کہ یہی وجہ ہے کہ میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا بھی کرکٹ کے ارد گرد گھومے۔ یہ وہ وقت ہے جب ای سی بی (انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ) اور کاؤنٹیز کو فرق کرنے کے لیے اس کا استعمال کرنا چاہیے اور ہمیں بتانا چاہیے کہ ہم نے بہت بڑی غلطی کی ہے اور ہم اس کے لیے ایسا کریں گے۔

Related Articles