بی جے پی بنگال میں جمہوریت اورآئین کی بحالی کے لئے جدوجہد کرے گی:نڈا

نئی دہلی ،نومبر۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جگت پرکاش نڈا نے کہا ہے کہ بی جے پی مغربی بنگال میں جمہوریت اور آئین کی بحالی کے لیے جمہوری طریقے سے لڑے گی۔اتوار کو یہاں بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو کی ایک روزہ میٹنگ کا آغاز مسٹر نڈا کی صدارتی تقریر سے ہوا۔پارٹی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں مسٹر نڈا کی تقریر کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس میٹنگ میں مغربی بنگال میں سیاسی تشدد کے واقعات پر تنقید کی گئی۔میٹنگ کے دوران اپنے خطاب میں مسٹرنڈا نے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی جس تیز رفتاری سے بڑھی ہے، ایسی مثال ہندوستانی سیاست میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کے لوگوں کے ساتھ بی جے پی چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ بی جے پی ریاست میں ایک نئی کہانی تیار کرے گی۔مسٹرنڈا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کورونا کے مشکل وقت میں ملک کو ایک چیلنجنگ راستے سے آگے لے آئے ہیں۔ ان کی عالمی قیادت کی وجہ سے آج دنیا کے بڑے ممالک ان کے انتظامی اقدام کو مثالی سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 100 کروڑ سے زیادہ ویکسینیشن ہو چکا ہے، کل آبادی کے 30 فیصد سے زیادہ لوگوں کو دونوں خوراکیں مل چکی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ہندوستان کی تیار کردہ کوویکسین کو تسلیم کیا ہے۔بی جے پی صدر نے کہا، جب ہماری حکومت 2014 میں آئی تو کسانوں کے لیے بجٹ میں صرف 23000 کروڑ روپے خرچ کرنے کا انتظام تھا۔ لیکن پچھلی بار وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے جوبجٹ پیش کیااس میں کسانوں کے لیے 1 لاکھ 23 ہزار کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا تھا۔بی جے پی ایگزیکٹو کی اس میٹنگ میں 346 ممبران شامل تھے جن میں 124 ممبران براہ راست اور دیگر آن لائن میڈیم کے ذریعے شامل تھے۔پارٹی صدر مسٹر نڈا، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، روڈ ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری سمیت تمام ایگزیکٹو ممبران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی اور مرلی منوہر جوشی نے ورچوئل میڈیم کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔مسٹرپردھان نے بتایا کہ اس بار پارٹی نے ایک منفرد پہل کی ہے۔ تمام شرکاء کو ڈیجیٹل دستخط کے ساتھ رجسٹر کیا گیا ہے۔پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات پرغورخوض اور دیگر عصری مسائل کے تعلق سے بھی اس ایگزیکٹو کمیٹی میں تبادلہ خیال کیاگیا۔

Related Articles