سکندرآبادکے ایک گودام میں خطرناک آگ۔بہارکے 11مزدور زندہ جل گئے

،مہلوکین کے ورثاکیلئے پانچ لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان

حیدرآباد،مارچ ۔تلنگانہ کے سکندرآباد علاقہ میں ایک اسکراپ کے گودام میں خطرناک آگ لگنے کے واقعہ میں 11 افراد زندہ جل کر ہلاک ہوگئے ۔ سکندرآباد کے بھوئی گوڑہ میں واقع گودام میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بدھ کی صبح تین بجے کے قریب اچانک آگ بھڑک اٹھی جس میں 11 افراد زندہ جل کر ہلاک ہوگئے ۔بتایا گیا ہے گودام میں 12 افراد سو رہے تھے ان میں سے ایک شخص زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہواجبکہ11 زندہ جل گئے ۔پولیس اور فائر بریگیڈ کو آگ کو بجھانے کے لئے کئی گھنٹوں کا وقت لگا 5 فائر بریگیڈس کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا۔حکام نے بتایا کہ اس واقعہ میں 11افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے ۔ ان میں سے کچھ آگ میں جل گئے ، جب کہ بعض کی دم گھٹنے سے موت ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ تمام مرنے والے بہار کے مہاجر مزدور تھے ۔ مرنے والوں کی شناخت بٹو، سکندر، دامودر، ستیندر، چنٹو، دنیش، راجیش، راجو، دیپک اور پنکج کے طور پر ہوئی ہے ۔مزید کی شناخت باقی ہے ۔مہلوکین کی عمر20تا25برس کے درمیان ہے ۔یہ تمام مزدور عمارت کی پہلی منزل کے دو کمروں میں رہتے تھے ۔ریجنل فائر آفیسر وی پاپیا نے بتایا کہ تقریبا 3.55بجے فائرآفس کو اس بات کی اطلاع ملی جس کے فوری بعد قریبی فائراسٹیشن کے فائربریگیڈس کو ہدایت دی گئی کہ وہ مقام واقعہ پر پہنچ جائیں۔انہوں نے کہاکہ فائربریگیڈ کے اہلکاروں کو مشکل پیش آئی کیونکہ اس عمارت میں داخل ہونے کا ایک ہی راستہ تھا۔انہوں نے کہاکہ تمام 11افراد کی لاشیں ناقابل شناخت ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پہلی منزل کو جانے کے لئے گول سیڑھیاں ہیں۔پہلی منزل پر گودام کے مالک کا دفتر بھی ہے ۔نچلی منزل پر سلاب پر کئی کیبل وائرس بھی تھے جبکہ بقیہ پورشن شراب کی خالی بوتلوں،کاغذات اور اور پلاسٹک کی بوتلوں سے بھراہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ فائر بریگیڈ س کے اہلکاروں نے شٹر توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم آگ کے بڑے پیمانہ پر شعلوں نے ان کو اندرجانے سے روک دیا۔کافی جدوجہد کے بعد اندر داخل ہوکر فائربریگیڈ کے اہلکاروں نے آگ پرقابو پایا۔اسی دوران گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندارراجن نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔گورنر نے کہاکہ انہوں نے راج بھون کے عہدیداروں سے اس تعلق سے معلومات حاصل کیں۔گورنر نے مہلوکین کے غمزدہ ارکان خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے سکندرآباد میں پیش آئے آتشزدگی کے واقعہ میں بہار کے مزدوروں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔انھوں نے آتشزدگی میں مرنے والوں کے خاندانوں کے لئے فی کس 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔وزیراعلی نے چیف سکریٹری سومیش کمار کو ہدایت دی کہ وہ اس واقعہ میں ہلاک بہار کے مزدوروں کی لاشوں کی ا ن کے آبائی مقامات واپسی کے انتظامات کریں۔وزیراعلی کی ہدایت کے ساتھ ہی وزیرداخلہ محمد محمودعلی، وزیر افزائش مویشیاں ٹی سرینواس یادو چیف سکریٹری سومیش کمار کے ساتھ ساتھ کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند مقام واقعہ پر پہنچ گئے ۔وزیرداخلہ محمد محمود علی نے مقام واقعہ پہنچ کر تفصیلات حاصل کیں اور کہاکہ ریاستی دارالحکومت حیدرآباد میں غیر مجاز گوداموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ شہر میں تنگ گلیوں اور رہائش گاہوں کے درمیان کئی گودام ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ اس واقعہ میں 11 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاشوں کو گاندھی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی شناخت ہو رہی ہے ۔یہ لاشیں ایئر ایمبولینس کے ذریعہ گھر بھیجی جائیں گی۔وزیرداخلہ نے گاندھی اسپتال بھی پہنچ کر جلد از جلد لاشوں کے پوسٹ مارٹم کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے ۔اس موقع پر سرینواس یادو نے اس واقعہ کے مہلوکین کے غمزدہ ارکان خاندان سے تعزیت کا اظہار کیااور ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کروائی۔سومیش کمار نے اس واقعہ کو افسوسناک قراردیا۔کمشنر پولیس حیدرآباد نے کہا کہ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ بجلی کے سوئچ بورڈ میں شارٹ سرکٹ اس واقعہ کی اہم وجہ ہے ۔انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس گودام میں آگ پر قابو پانے کیلئے کوئی مناسب اقدامات نہیں کئے گئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ مہلوکین کا تعلق بہار کے چھپرا سے ہے ۔مئیر حیدرآباد گدوال وجئے لکشمی نے بھی مقام واقعہ کا تفصیلی معائنہ کیا۔انہوں نے عہدیداروں سے تفصیلات معلوم کیں۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس طرح کے واقعہ کے اعادہ کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کی مکمل جانچ کروائی جائے گی اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایاجائے گا۔

Related Articles