گاؤں گاؤں میں پیکس ہوں گے، آپ کو ایک ہزار روپے بھی قرض ملے گا: امیت شاہ

نئی دہلی ، ستمبر۔ملک کی معاشی ترقی میں کوآپریٹو کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے امیت شاہ نے آج کہا کہ اس کے لیے ہر گاؤں میں کوآپریٹو سوسائٹیاں بنائی جائیں گی۔ نئی کوآپریٹو پالیسی لائی جائے گی اور قانون میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔کوآپریٹو کے وزیر بننے کے بعد مسٹر شاہ نے پہلی قومی کوآپریٹو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2021.22 میں ایک نئی کوآپریٹو پالیسی لائی جائے گی اور اس کے کام کو بہتر بنانے کے لیے قوانین میں تبدیلی کی جائے گی۔ ہر دوسرے گاؤں میں پرائمری کوآپریٹو سوسائٹی (پی اے سی ایس) کی تشکیل کے لیے قانونی انتظامات بھی کیے جائیں گے تاکہ ملک میں تین لاکھ پی اے سی ایس بن سکیں۔ اس وقت تقریبا دس دیہات میں پی اے سی ایس کا نظام موجود ہے۔انہوں نے بتایا کہ کوآپریٹیو کی ترقی کے لیے ریاستوں کے ساتھ تعاون پر کام کیا جائے گا اور ان کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہوگا۔ کوآپریٹو سیکٹر میں اندرونی تبدیلی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شعبہ میں سلیکشن اور بھرتی شفاف طریقے سے کی جائے گی اور ملازمین کو ہنر مندی کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جائے گی۔مسٹر شاہ نے کہا کہ کوآپریٹوز کی توسیع کے لیے ایک واضح ارادے کے ساتھ عزم بھی کرنا ہوگا اور محنت کے ساتھ وفاقیت کے جذبے کے ساتھ کام کرنا ہوگا ، تبھی کامیابی حاصل ہوگی۔ کوآپریٹیوز پر سوال اٹھانے والوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آج سب سے زیادہ ریلی وینٹ ہے۔ کوآپریٹو کی معاشی طاقت کم ہو سکتی ہے لیکن اس میں شامل لوگوں کی طاقت بہت زیادہ ہے۔مسٹر امیت شاہ تقریبا 25 سالوں سے کوآپریٹو تحریک سے وابستہ ہیں، نے کہا کہ اس شعبے نے 1904 سے اب تک کئی سنگ میل دیکھے ہیں۔ گجرات میں امول کا قیام 1946 میں انگریزوں کے خلاف عمل میں آیا تھا اور آج اس کا کاروبار 53 ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ تقریبا 36 لاکھ کسان خاندان اس سے وابستہ ہیں۔ اس کے 87 دودھ پروسیسنگ پلانٹس ہیں جن میں 39 ملین ٹن دودھ پروسیس کئے جاسکتے ہیں۔ اسی طرح 1959 میں بننے والی لجت پاپڑ کوآپریٹو سوسائٹی کا کاروبار 1600 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے اور 45 ہزار خواتین اس سے وابستہ ہیں۔
مسٹر امیت شاہ نے بتایا کہ سبز انقلاب کو ایک نئی سمت دینے والے افکو کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ساتھ 36000 کوآپریٹو سوسائٹیاں وابستہ ہیں۔ یہ پانچ کروڑ پچاس لاکھ کسانوں کو منافع دیتا ہے۔ اس کمپنی نے ملکی ضروریات کی کھاد کی ذمہ داری لی ہے اور نینو ٹیکنالوجی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔مسٹر شاہ نے کہا کہ ملک کے 51 فیصد دیہات میں کوآپریٹو سوسائٹیاں کام کر رہی ہیں جن سے آٹھ لاکھ 55 ہزار کوآپریٹو سوسائٹیاں منسلک ہیں۔ قومی سطح پر 17 کوآپریٹو بینک اور ضلع سطح پر 300 سے زائد بینک ہیں۔ یہ کسانوں کو 29 فیصد زرعی قرضہ فراہم کرتا ہے اور 35 فیصد کھاد تقسیم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ اس شعبے کی کمپنیاں 30 فیصد کھاد اور 31 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں۔ کوآپریٹو سیکٹر 20 فیصد دودھ ، 13 فیصد گندم اور 20 فیصد دھان خریدتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ مودی حکومت میں کوآپریٹیو کو ترجیح دی گئی ہے اور سال 2009.10 میں جہاں اس کا بجٹ 12 ہزار کروڑ روپے تھا ، جسے 2020.21 میں بڑھا کر 134499 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی شخص تیوہار کے موقع پر ایک ہزار روپے کا قرض بھی لینا چاہتا ہے تو یہ انتظام کیا جائے گا۔ ماہی گیروں کو ماہی گیری کے لیے کشتیاں خریدنے کے لیے قرض دیا جائے گا اور قبائلی علاقوں میں جنگلات کی پیداوار خریدی جائے گی۔

Related Articles