دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں سی بی آئی اتوار کو کویتا سے پوچھ گچھ کرے گی

حیدرآباد، دسمبر۔مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اتوار کو تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کی رکن قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کویتا سے یہاں کے پاش بنجارہ ہلس میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ایکسائز پالیسی معاملے میں پوچھ گچھ کرے گی۔ مسز کویتا نے چھ دسمبر کو سی بی آئی سے موصول ہونے والے میل کے جواب میں برانچ ہیڈ/انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی بی آئی، اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی)، دہلی راگھویندر وتس کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ وہ تحقیقات کے بارے میں 11 دسمبر کی صبح 11 بجے ان کی رہائش گاہ پر دستیاب رہیں گی۔ مسز کویتا کے خط کو قبول کرنے کے بعد سی بی آئی کی ٹیم ان کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کل ان کی رہائش گاہ پر جائے گی۔ مسز کویتا کو پہلے سی بی آئی کا نوٹس بھیجا گیا تھا کیونکہ خیال کیا جاتا تھا کہ وہ کیس کے حقائق اور حالات سے واقف ہیں۔ اس کی وجہ سے سی بی آئی نے پہلے انہیں نوٹس دیا تھا اور سی بی آئی محترمہ کویتا سےدہلی شراب گھپلہ کے اہم ملزم اور گروگرام کے تاجر امیت اروڑہ، ، اروبندو فارما کے پی سرتھ ریڈی اور دیگر کے ساتھ روابط کے بارے میں پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ خیال ر ہے کہ سی بی آئی نے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور 14 دیگر کے خلاف گزشتہ مالی سال کی دہلی ایکسائز پالیسی تیار کرنے میں بے ضابطگیوں کے الزام میں معاملہ درج کیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کا دعویٰ ہے کہ سرتھ ریڈی اور وائی ایس آر سی پی کے رکن پارلیمنٹ مگنٹا سرینیواسولو کی قیادت میں ساؤتھ لیکور کارٹیل نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) حکومت کے اہم عہدیداروں کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دی تھی۔ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اب تک اس معاملے میں حیدرآباد کے تاجر ابھیشیک بوئینا پلی، سابق ٹریڈ کمشنر ارون رام چندر پلئی اور سرتھ ریڈی کو گرفتار کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ مسز کویتا نے درمیانی کا کردار ادا کیا اور عام آدمی پارٹی کے وزراء اور عہدیداروں کو ادائیگی کے لیے شراب کے کارٹل سے رقم اکٹھی کی۔

Related Articles