رام نومی ختم ہونے کے بعد بھی جلوس نکال کر حالات خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے:ممتا

کلکتہ ،مارچ ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے رام نومی ختم ہوجانےکے بعد ریاست کے مختلف علاقوںمیں رام نومی کے نام پر جلوس نکالے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کامقصد بنگال میں امن و امان کی فضا کو خراب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اجازت نہیں ملنے کے باوجود اقلیتی آبادی پر مشتمل علاقے میں جلوس نکالا جارہے۔اشتعال انگیز نعرے لگائے جارہے ہیں۔ممتا بنرجی نے ریاست کے نوجوانوں کوآگے آکر اس کا خاتمہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قانون شرپسندوں سے سختی سے نمٹنے گی ۔مدنی پور کے کھجوری میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ گزشتہ دنوں رام نومی کے موقع پر بی جے پی کے ہوڑہ اور ہگلی کے جلوس کے دوران ہنگامہ برپا ہوگیا۔ جمعرات کو رام نومی تھا مگر اس کے تین دن بعد اتوار کو بھی ہگلی میں رام نومی کا جلوس نکالا گیا اور اس درمیان حالات خراب ہوگئے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہر روز کون جلوس نکالتا ہے مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ میں نے اعتراض نہیں کیا۔ لیکن رام نوامی کا جلوس پانچ دن کیوں نکالا جائے؟رام نومی اناپورنا پوجا کے نویں دن منائی جاتی ہے۔ ملک بھر میں رام کے بھکت اس دن کو دھوم دھام سے مناتے ہیں۔ گزشتہ جمعرات کو رام نومی تھی۔ ہوڑہ میں اس موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران د افراتفری مچ گئی۔ رام نومی ختم ہونے کے باوجود جلوس کا سلسلہ جاری ہے ۔ اتوار کی رات ہگلی کے رشڑا میں بھی جلوس نکالا گیا۔ حالانکہ کیلنڈر کے مطابق، نومی اس دن اور دوادشی کو گزرتی ہے۔ اس جلوس میں بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش تھے۔ اس جلوس کے دوران بھی ہنگامہ آرائی پھیل گئی ۔بدامنی کی خبر ملنے کے بعد گورنر سی وی آنند بوس نے سخت بیان جاری کیا تھا۔ راج بھون ذرائع کے مطابق انہوں نے اتوار کو وزیر اعلیٰ سے بھی بات کی۔ پیر کو ممتا نے رام نومی کی تقریبات کو طول دینے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پنچایتی انتخابات سے قبل مغربی بنگال میں اس جلوس کے ذریعے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پیر کو ممتا نے کہاکہ ’’اب رمضان کا مہینہ چل رہا ہے۔ وہ رام نومی کے جلوس نکال رہے ہیں اور حساس علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہونے کے باوجوداس علاقوں میں جلوس لے کر جارہے ہیں ۔ پھلوں کی گاڑیوں کوجلایا جارہا ہے ۔بندوق لے کر رقص کیا جارہا ہے ۔رشڑا میں جلوس کے دوران بی جے پی ممبر اسمبلی زخمی ہوگئے۔ صورتحال کو سنبھالتے ہوئے مقامی او سی اور متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ امن وا انتظام کی ذمہ داری حکومت کے پاس ہے۔حکومت حالات کے مطابق جلوس نکالنے اور اس کےراستے کا تعین کرتی ہے مگر حکومت کی ہدایات کو نہیں مانا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں امن و امان کے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ بلڈوزر لے کرمارچ کررہے ہیں ۔ بلڈوزر سے سڑک بنائے جاتے ہیں۔وہ مارچ کر رہے ہیں! پنچایتی انتخابات اور 2024 میںایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جو اپنے مفادات کی خاطر ریاست میں امن وامان کی صورت حال کو بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی کی ٹیمیں یہاں آرہی ہیں مگر فائیواسٹار ہوٹلوں میں دعوت اوربی جے پی لیڈروں کے ساتھ مل کر پارٹی کرکے چلی جاتی ہے۔پیر کی میٹنگ میں، انہوں نے کہا، ’’160 مرکزی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں ۔

Related Articles