بے سمت بجٹ نے کسان۔نوجوان کومایوس کیا:اکھلیش

لکھنؤ:فروری۔سماجو ادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بدھ کو اترپردیش اسمبلی میں پیش کئے گئے بجٹ کو بے سمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ خواتین ، کسانوں اور نوجوانوں کو مایوس کرنے والا ہے۔یادو نے بجٹ پر اپنا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی اور وزیر مالیات ریاست کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر بنانے کی بات کرتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے ہیں کہ ریاست کی موجودہ ترقی کی شرح کو دیکھتےہوئے کیا ریاست کو ایک ٹریلین ڈالر کی اکانومی بنایا جاسکتا ہے۔ صرف تقریر کرنے اور بول دینے سے ہی سب کچھ نہیں ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں اور گاؤں کے لئے کچھ نہیں ہے۔ حکومت بتائے کہ کیا کسانوں کو ان کی فصلوں کی واجب قیمت مل رہی ہے۔ دودھ کمپنیوں نے دودھ کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ کمپنیاں منافع کمارہی ہیں لیکن کسانوں کو اس کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ڈیزل، پٹرول، جرائم کش ادویہ، کھاد، بیج سب مہنگا ہوگیا ہے۔ ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے سڑک اسپتال کی تعمیر سے لے کر کھیتی۔کسانی کے کام سب مہنگے ہوجاتے ہیں۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بجٹ میں نوجوان کی نوکری۔ روزگار کے لئے کچھ نہیں ہے۔ بجٹ میں سرمایہ کاری پالیسی یا کاروبار لگانے کے لئے کوئی راحت پیکج کا اعلان نہیں کیا گیا۔ گلوبل انوسٹر سمٹ پر طنز کستے ہوئے انہوں نے کہا’حکومت کو صرف میلا لگاناآتا ہے۔ بڑے کاروباریوں سے مل لینے سے انوسٹمنٹ نہیں آتا ہے۔ حکومت بتائے کہ اس نے نئے کاروباروں کے لئے کیا سہولیات فراہم کی ہیں اور کیا انسنٹیو پیکج دیا ہے۔ ملک بھر کے کئی دیگر ریاستوں مدھیہ پریش، مہاراشٹرا، راجستھان، گجرات میں انوسٹمنٹ میٹ ہورہے ہیں۔ یہ کاروباری ہرجگہ جارہے ہیں۔ حکومت بتائے کہ وہ الگ سے کیا سہولیت دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کاروباری یہاں اپنا کاروبار لگانے اور سرمایہ کاری کرنے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی مہنگی کررہی ہے ایسے میں کون صنعت لگائے گا۔ اس حکومت نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو برباد کردیا ہے۔ ریاست میں ایز آف ڈائنگ بزند نہیں بلکہ ایز آف ڈوئنگ کرائم ہے۔ یادو نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نئی اسکیم نہیں ہے۔ سات سال حکومت چلانے کے بعد یہ حکومت ابھی تک کوئی نیا اسٹیڈیم نہیں بنا پائی۔ یوپی میں جتنے میٹرو بنانے کا فیصلہ سماج وادی حکومت میں ہوا تھا وہی آج بن رہے ہیں۔ لکھنؤ اور کانپور میٹرو ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھے۔ وزیر اعلی کو میٹرو بنانانہیں آتا۔ سات سال میں وارانسی اور گورکھپور میں نہیں بنا پائے۔انہوں نے کہا کہ گنا کسانوں کے ساتھ لگاتار دھوکہ ہوا ۔ ماں۔گنگا کی صفائی کا وعدہ جھوٹا ثابت ہوا۔ صرف بلڈنگ بنا دینے سے میڈیکل کالج نہیں بن جاتا ہے۔ وہاں فیکلٹی اور لیب سے لے کر ڈاکٹر سب چیز کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت میڈیکل کالج نہیں بنا پارہی ہے اور انہیں پرائیویٹ کررہی ہے۔ اسپتال اور میڈیکل کالجوں میں غریبوں کا علاج نہیں مل پارہا ہے۔ایس پی صدر نے کہا کہ حکومت گنگا ایکسپریس وے کی بات کررہی ہے لیکن اب اس کی تعمیر پر بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔جولوگ بنا رہے تھے ان کی کمپنی ہی بحران میں آگئی ہے۔ ایسے میں گنگا ایکسپریس وے کا کیا ہوگا۔ اسکا پتہ نہیں ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں سے پوروانچل ایکسپریس وے خسارے میں جارہا ہے۔ پوروانچل ایکسپریس وے کا ایلائنمنٹ سماج وادی حکومت میں جتنا ہوا تھا بی جے پی حکومت اس کے آگے ایک انچ بھی نہیں بڑھا پائی۔ وزیر اعلی گورکھپور لنک ایکسپریس وے بھی پوری طرح سے نہیں بنا پائے۔ حکومت سابقہ بجٹ کا ابھی تک صرف 50فیصدی خرچ کرپائی ہے۔ اس کے پہلے بجٹ کا 30فیصدی خرچ ہی نہیں ہوا تھا۔

Related Articles