شندے-ٹھاکرے تنازعہ: الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ میں بدھ کو سماعت

نئی دہلی، فروری ۔مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے گروپ کو اصل شیوسینا کے طور پر تسلیم کرنے اور انتخابی نشان تیر-کمان الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کرنے والی سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے دھڑے کی درخواست پرسپریم کورٹ میں بدھ کو سماعت ہوگی۔چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے معاملے کو اہم قرار دیتے ہوئے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا کی۔ مسٹر سبل نے خصوصی تذکرہ کے دوران یہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے سامنے اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد وہ (شندے گروپ) پارٹی سے وابستہ وسائل پر قبضہ کریں گے۔ اس معاملے کی فوری سماعت کی جائے۔ مسٹر سبل کی جانب سے آج سماعت کرنے کی بار بار درخواست کرنے کے باوجود بنچ نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔تاہم بعد میں جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ بدھ 22 فروری کو سہ پہر 3.30 بجے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے پیر کو اسی معاملے میں سینئر وکیل اے ایم سنگھوی کی درخواست پر سماعت کے لیے تاریخ دینے سے انکار کر دیا، لیکن ان سے منگل کو دوبارہ درخواست کرنے کو کہاتھا۔الیکشن کمیشن نے 17 فروری 2023 کو ادھو ٹھاکرے گروپ کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے، اپنے حتمی حکم میں کہا تھا کہ پارٹی کا نام شیو سینا اور انتخابی نشان تیرکمان شنڈے دھڑے کے پاس ہی رہے گا۔الیکشن کمیشن نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ اس نے یہ حکم آئین کے آرٹیکل 324 اور نشانی آرڈر 1968 کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پاس کیا ہے۔

Related Articles