خامنہ ای نے ہزاروں قیدیوں کو معاف کردیا، ’’اعلان پشیمانی‘‘ کی ضرورت ہے: عدلیہ

تہران،فروری۔ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے معمولی جرائم میں ملوّث ہزاروں قیدیوں کو معاف کر دیا ہے۔ ان میں سے کئی ایک کو سکیورٹی سے متعلق الزامات پر حکومت مخالف حالیہ مظاہروں کے دوران میں گرفتار کیا گیا تھا۔سرکاری میڈیا کے مطابق جن قیدیوں پر غیر ملکی ایجنسیوں کے لیے جاسوسی کرنے، غیر ملکی ایجنٹوں کے ساتھ براہ راست روابط، جان بوجھ کر قتل اور زخمی کرنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور آگ لگانے ایسے الزامات کا سامنا نہیں ہے، انھیں معاف کر دیا جائے گا۔ان کے علاوہ جن قیدیوں کے خلاف کوئی انفرادی شہری مدعی نہیں ہے،انھیں معاف کر دیا جائے گی۔خامنہ ای نے ہزاروں قیدیوں کے لیے عام معافی کااعلان 1979ء کے انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر کیا ہے۔ایران کی انسانی حقوق خبررساں ایجنسی ہرانا کے مطابق ستمبرمیں نوجوان کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں قریباً 20 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Related Articles