ڈالر کے مقابلے میں پونڈ دو سال کی کم تر سطح پر آگیا، تاجروں کوخدشات

لندن ،جولائی۔ ڈالر کے مقابلے میں پونڈ دو سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے جس سے تاجروں کے دنیا بھر میں کساد بازاری کے بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں کیونکہ توانائی کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔تجزیہ کاروں نے کہا کہ لیکن سٹرلنگ بھی کمزور ہے کیونکہ مارکیٹیں برطانیہ کی مستقبل کی اقتصادی ترقی کے بارے میں فکر مند ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معاشی جمود کی پیش گوئیوں اور افراط زر کے بڑھنے کے بعد سٹرلنگ مزید گر سکتا ہے۔ برطانیہ کی ترقی کے خدشات پر منگل کو لندن اسٹاک مارکیٹس بھی گر گئیں۔تاہم منگل کی شام کو دو سینئر حکومتی وزراء بشمول سابق چانسلر رشی سونک کے استعفیٰ کا پونڈ کی قدر میں کمی سے کوئی تعلق نہیں تھا، رابوبینک کی ہیڈ کرنسی سٹریٹیجسٹ جین فولی نے بی بی سی ریڈیو 4 ٹوڈے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں گروتھ کے بارے میں بہت زیادہ فکر مندی پائی جاتی ہے، اور یہ حکومت کیا کرنے جا رہی ہے۔ منگل کو پونڈمارچ 2020 کے بعد جب برطانیہ میں پہلا کوویڈ لاک ڈاؤن لاگو کیاگیا تھا،پہلی بار 1.19 ڈالر کی سطح سے نیچے گر گیا۔امریکی شرح سود میں اضافے کی وجہ سے ڈالر مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اورسرمایہ کار اسے ایک محفوظ شرط کے طور پر دیکھتے ہیں۔ محترمہ فولی نے کہا کہ اب بہت سے لوگ کساد بازاری سے پریشان ہیں – امریکہ میں کساد بازاری، یورپ میں کساد بازاری، اور یقیناً ہمیں یہاں برطانیہ میں اپنی زندگی کے بحران کا سامنا ہے۔ سٹرلنگ اب بھی اپنے طور پر کمزور ہے، اور یہ صورت حال اس حقیقت کے باوجود ہے کہ بینک آف انگلینڈ نے اس سائیکل میں پہلے ہی پانچ گنا سود کی شرح بڑھا دی ہے، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ مارکیٹ یہاں برطانیہ میں ترقی کے نقطہ نظر کے بارے میں بہت فکر مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹرلنگ کی قدر اور بھی گر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں سے متعلق مسائل میں سے ایک برطانیہ کی مزدوروں کی کمی ہے، جو کہ اب تک وبا سے پہلے کی سطح پر واپس نہیں آئی ہے کیونکہ ہم نے بہت سے کارکن کھو دیے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے وبا کے دوران لیبر مارکیٹ چھوڑ دی، اور کوویڈ اور بریگزٹ کے امتزاج کی وجہ سے جو غیر ملکی کارکن چلے گئے تھے وہ واپس نہیں آئے۔ لندن میں ایف ٹی ایس ای 100 اسٹاک مارکیٹ منگل کو تقریباً 3 فیصد گر ی اور بدھ کے روز ابتدائی ٹریڈنگ میں 2 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی۔ پولر کیپٹل کے فنڈ مینیجر جارج گوڈبر نے کہا کہ سال کے آخر میں گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا ،ہماری کمپنیاں اس بگڑتے ہوئے معاشی نقطہ نظر سے جدوجہد کر رہی ہیں۔ منگل کو بی بی سی نے اطلاع دی کہ برطانیہ کے گھریلو توانائی کے بل اس موسم سرما میں سالانہ 3000 پونڈزکی طرف جا رہے ہیں۔

 

Related Articles