پاکستان کے پشاورکے پولیس لائنز کے قریب مسجد میں خودکش دھماکہ، 28 افراد شہید، 120 زخمی

پشاور، جنوری ۔خیبر پختونخوا کے دار الحکومت پشاور میں پولیس لائنز کے قریب واقع مسجد میں ہونے والے دھماکے میں 28 افراد شہید اور 150 شہری زخمی ہوگئے جب کہ مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ڈان کی رپورٹ کے مطابق کمشنر پشاور ریاض محسود نے امواتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خود کش دھماکے میں 28 افراد شہید ہوئے جب کہ 120 شہری زخمی ہوئے ہیں، مسجد کے اندر ریسیکیو آپریشن کیا جارہا ہے۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر سی) کے ترجمان محمد عاصم نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں 19 افراد شہید اور 90 سے زیادہ زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔پولیس چیف پشاور محمد اعجاز خان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے گفتگو میں چند ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہنگامی صورتحال ہے۔سینئر حکام نے بتایا کہ شہر بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جب کہ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کو مقامی پولیس حکام نے بتایا کہ پشاور میں دھماکا مسجد میں وقت ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم 90 افراد زخمی ہوئے ہیں۔محمد عاصم نے بتایا کہ علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور صرف ایمبولینس اور امدادی کاموں میں مصروف اہلکاروں کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔پولیس اہلکار سکندر خان نے بتایا کہ دھماکے کے باعث عمارت کا ایک حصہ گر گیا ہے اور خدشہ ہے کہ کئی افراد ملبے کے نیچے دبے ہو سکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق دھماکہ تقریباً ایک بج کر 40 منٹ پر اس وقت ہوا جب ظہر کی نماز ادا کی جا رہی تھی، دھماکا شدید نوعیت کا تھا جس کے باعث مسجد کی چھت اور دیوار منہدم ہوگئی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو پولیس حکام نے بتایا کہ دھماکہ مسجد میں اس وقت ہوا جب بڑی تعداد میں افراد نماز ادا کررہے تھے۔دھماکہ پشاور کے ریڈ زون میں ہوا جہاں گورنر ہاؤس سمیت اہم سرکاری عمارتیں اور دفاتر موجود ہیں۔دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ امدادی کارروئیاں جاری ہیں، دھماکے میں متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کرنے کے لیے قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے، اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں،پوری قوم اپنے شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر جامع حکمت عملی اپنائیں گے، وفاق صوبوں کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا۔

 

Related Articles