مودی کو خط لکھ کر بھوپیش کی ملیٹ کو فروغ دینے کے لیے پہل کرنے کی اپیل

رائے پور، جنوری۔چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ان سے درخواست کی ہے کہ وہ ملیٹ کی فصل کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دینے اور اسے ایک عوامی تحریک بنانے کے لیے پہل کریں۔خط میں مسٹر بگھیل نے نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت تقسیم کیے جانے والے مڈ ڈے میل پروگرام، خواتین اور اطفال کی ترقی کے محکمے کی جانب سے دی جانے والی غذائیت سے بھرپور خوراک اور آشرم ہوسٹلوں کو دئے جانے والے سبسڈی والے اناج کی تقریباً 20 سے 25 فیصد مقدار کو شامل کرنے، مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستی حکومتوں کو کم از کم امدادی قیمت پر ذخیرہ کرنے کے سلسلے میں اور ریاستی حکومتوں کو رعایتی شرح پر اناج تقسیم اور غذائیت سے متعلق خوراک اسکیموں میں استعمال کے لیے رعایتی قیمت پر ملیٹ دئے جانے کا فیصلہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اس خط میں لکھا ہے کہ حکومت ہند کی پہل پر 2023 کو اقوام متحدہ نے انٹرنیشنل ملیٹ ایئر قرار دیا ہے۔ ملیت کی فصل خون کی کمی اور غذائی قلت کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ بدقسمتی سے گزشتہ برسوں میں مارکیٹنگ کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں ملیٹ کی فصل کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ چھتیس گڑھ میں ملیٹ کی فصل کو فروغ دینے کے اقدامات کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے مسٹر بگھیل نے خط میں لکھا ہے کہ ریاست چھتیس گڑھ میں ملیٹ کی فصلوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ملیٹ مشن کے قیام کے ساتھ ہی ریاست میں پیدا ہونے والے کودو، کٹکی اور کوڈو، کٹکی راگی کی کم از کم امدادی قیمت اعلان کرکے ان کی ذخیرہ اندوزی اور مارکیٹنگ کے لیے ٹھوس انتظامات کیے گئے ہیں۔ ریاست میں ملیٹ کے ان کاشتکاروں کو 9,000 روپے فی ایکڑ کی ان پٹ سبسڈی بھی دی جا رہی ہے۔ ملک کی کسی بھی ریاست میں ملیٹ کی فصل پیدا کرنے والوں کو اتنی امداد نہیں دی جا رہی ہے۔ ان وجوہات کی وجہ سے ریاست میں ملیٹ کی فصلوں کے رقبہ اور پیداوار میں پچھلے دو سالوں میں دو گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ ملیٹ کی فصلوں کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دینے اور اسے عوامی تحریک بنانے کے لیے یہ فیصلہ کرنا مناسب ہوگا کہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت تقسیم کیے جانے والے اناجوں کو مڈ ڈے میل کے پروگرام میں خواتین واطفال کی فلاح وبہبود محکمہ کی جانب سے دی جارہی غذائیت سے بھرپور خوراک اور آشرم ہاسٹل کے طالب علموں کو یئے جارہے رعایتی اناج میں 20 سے 25 فیصد حصہ ملیٹ فصلوں کا ہو۔ اگر مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کو کم از کم امدادی قیمت پر ملیٹ کی فصلوں کو جمع کرنے اور مذکورہ اسکیموں میں استعمال کے لیے رعایتی شرح پر فراہم کرنے کا فیصلہ کرتی ہے، تو ملیٹ کی فصلوں کی پیداوار اور استعمال میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔ بگھیل نے وزیر اعظم سے متعلقہ محکموں کو فوری طورپر ہدایات جاری کرنے کی درخواست کی ہے جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے۔

Related Articles