وزیراعلیٰ سے آسٹریلیا کے ڈپٹی ہائی کمشنر کی قیادت میں آسٹریلیائی سرمایہ داروں کے وفد نے ملاقات کی

ہماری کوشش ہے کہ ملک اور دنیا ریاست میں دستیاب بے پناہ کاروباری مواقع سے فائدہ اٹھا سکے: وزیر اعلیٰ

لکھنؤ:دسمبر۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے آسٹریلیا کی ڈپٹی ہائی کمشنر محترمہ سارہ اسٹوری کی قیادت میں آسٹریلیائی سرمایہ داروں کے ایک وفد نے آج یہاں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ میٹنگ کے دوران صنعتی ٹیم نے ریاست میں مختلف شعبوں میں سرمایہ دار کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا اور ساتھ ہی یوپی گلوبل انوسٹرس سمٹ 2023 میں شرکت کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا۔اتر پردیش پہنچنے پر وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند ہے کہ آج جب اتر پردیش کا ایک وفد جرمنی میں صنعتی دنیا کے نمائندوں اور سرمایہ داروں کے ساتھ ریاست میں سرمایہ دار کے امکانات پر تبادلہ خیال کر رہا ہے۔ آسٹریلیا سے وفد صنعتی سرمایہ دار کا ایک گروپ ڈپٹی ہائی کمشنر محترمہ سارہ اسٹوری کی قیادت میں اتر پردیش کے صنعتی ماحول کا تجربہ حاصل کرنے کے لیے ریاستی دارالحکومت میں ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت 10 سے 12 فروری 2023 تک لکھنؤ میں یوپی گلوبل انویسٹرس سمٹ کا انعقاد کر رہی ہے۔ ریاست میں فی کس آمدنی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے ہماری کوشش ہے کہ ریاست میں دستیاب کاروبار کے لامحدود مواقع سے ملک اور دنیا کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ یہ سرمایہ داری سمٹ عالمی صنعتی دنیا کو ریاست کی اقتصادی ترقی میں تعاون کرنے کے لیے ایک مربوط پلیٹ فارم فراہم کرنے میں کارآمد ثابت ہوگی۔ آسٹریلیائی تاجروں/سرمایہ داروں کا تعاون اس سمٹ کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں کارآمد ثابت ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش ہندوستان میں سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے۔ یہ ہندوستان کا دل ہے۔ یہاں کی زرخیز زمین اس خطے کی خوشحالی کی بنیاد ہے۔ ہم ہندوستان میں اناج کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہیں۔ یہاں زیادہ تر شکرکی سب زیا دہ پیداوارہے۔ ریاست مختلف سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ریاست میں دستیاب بہترین کنیکٹیویٹی کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 06 ایکسپریس وے کام کر رہے ہیں اور 07 ایکسپریس وے تیار کیے جا رہے ہیں۔ ان کے ذریعہ ریاست میں عالمی معیار کا سڑک رابطہ دستیاب ہے۔ یہ ایکسپریس ویز ریاست بھر میں مینوفیکچرنگ مراکز کو بغیر کسی رکاوٹ کے رابطہ فراہم کرتے ہیں۔ اتر پردیش ملک کی واحد ریاست بننے جا رہی ہے جس کے پاس 05 بین الاقوامی ہوائی اڈے ہیں۔ ملک کی پہلی اندرون ملک آبی گزرگاہ یہاں تیار کی جا رہی ہے۔ سب سے بڑا ریل نیٹ ورک اتر پردیش میں ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست کے پاس دنیا کی سب سے زیادہ زرخیز زمین اور پانی کے سب سے زیادہ وسائل ہیں۔ اتر پردیش زیرو بجٹ والی زہرسے مستثنیٰ کاشتکاری کی شکل میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں یہ ایک مثبت کوشش ہوگی۔ ریاست میں زراعت کے بعد ایم ایس ایم ای روزگار کا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ وزیر اعظم کی تحریک سے ریاستی حکومت نے ریاست کی روایتی صنعتوں کی نقشہ سازی کی اور اس کے مطابق پروگرام تیار کئے۔ آج ریاست میں 90 لاکھ سے زیادہ ایم ایس ایم ای یونٹ کام کر رہی ہیں، جو کروڑوں نوجوانوں کے لیے روزگار کا ذریعہ بن چکے ہیں۔ ایک ضلع ایک پروڈکٹ ہماری اختراعی اسکیم ہے۔ اس کے تحت ریاست کے تمام اضلاع کی اپنی منفرد مصنوعات ہیں۔ ریاستی حکومت اس کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ کر رہی ہے۔ یہ اسکیم ریاست کی برآمدات کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش ایک بڑی ریاست ہے، اس لیے ہمارے سامنے کئی چیلنجز ہیں۔ یہ چیلنجز ہمیں بڑے اہداف طے کرنے اور سخت محنت کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ عالمی وباکووڈ-19 کے دوران ہماری انتظامی پالیسی کی عالمی ادارہ صحت سمیت کئی عالمی اداروں نے ستائش کی ہے۔ تمام چیلنجوں کے باوجود، آج اتر پردیش اپنے بڑے اہداف کے ساتھ ایک پاور سرپلس اور ریونیو سرپلس ریاست کے طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت ریاست میںا کئی صنعتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس، ڈیٹا سینٹر، ای ایس ڈی ایم، دفاع اور ایرو اسپیس، الیکٹرک وہیکل، گودام اور لاجسٹکس، سیاحت، ٹیکسٹائل، ایم ایس ایم ای، وغیرہ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ریاست میں تقریباً 25 سیکٹرول پالیسیاں بنا کر پالیسی پر مبنی گورننس کے ذریعے۔ صنعتی ترقی کے لیے سازگار ایکو سسٹم بنانے کی سمت میں اقدامات کیے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش ہندوستان میں تعلیم اور صحت کا ایک اہم مرکز ہے۔ ریاست میں 79 یونیورسٹیاں ہیں جن میں آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم جیسے عالمی معیار کے ادارے ہیں۔ زرعی یونیورسٹی۔ ریاست میں 02 ایمس کام کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج قائم کر رہی ہے۔ ریاست کے دور دراز دیہی علاقوں میں بھی صحت کی بہتر سہولیات دستیاب ہیں۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں سرمایہ داروں کے لیے بھی مناسب موقع ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت ریاست میں کئی صنعتی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ دفاعی پیداوار کے میدان میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے مقصد سے قائم کی جانے والی دو دفاعی صنعتی راہداریوں میں سے ایک کو اتر پردیش میں تیار کیا جا رہا ہے۔ اس کے تحت اتر پردیش میں 06 نوڈس – آگرہ، علی گڑھ، کانپور، لکھنؤ، جھانسی اور چترکوٹ کی شناخت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ خدمت اور مہمان نوازی کے شعبے میں بھی سرمایہ داری کے لامحدود امکانات ہیں۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب ایس پی گوئل، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری، داخلہ و اطلاعات جناب سنجے پرساد، پرنسپل سکریٹری بیسک اور ثانوی تعلیم جناب دیپک کمار، ڈائرکٹر اطلاعات جناب ششر، ایڈیشنل ڈائرکٹر اطلاعات جناب انشومن رام ترپاٹھی اور آسٹریلیائی وفد کے ارکان موجود تھے۔

Related Articles