یوکرین کو مسلح نہیں کرینگے، قبل ازوقت وارننگ سسٹم فراہم کرنے پرغور کررہے ہیں: اسرائیل

تل ابیب،اکتوبر۔اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل یوکرین کو اسلحہ نہیں بھیجے گا، لیکن ساتھ ہی کیف کو آنے والے حملوں سے خبردار کرنے کے لیے ابتدائی انتباہی نظام فراہم کرنے کے امکان پر زور دیا، یہ سسٹم اسرائیل میں بھی استعمال ہوتا ہے۔کیف نے اعلان کیا تھا کہ وہ آئرن ڈوم جیسے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کے حصول کے لیے باضابطہ درخواست جمع کرائے گا۔ اس اعلان کے ایک روز بعد گینٹز سنے بدھ کے روز یورپی یونین کے سفیروں کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس طرح کے اقدام کو مسترد کر دیا۔خبروں کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کا ملک یوکرین کی انسانی بنیادوں پر مدد کرنے اور اسے زندگی بچانے والے نظام اور دفاعی آلات فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل مختلف آپریشنل تحفظات کی وجہ سے یوکرینی افواج کو ہتھیاروں کے نظام منتقل نہیں کرے گا، انہوں نے کہا اسرائیل اپنی صلاحیتوں کے مطابق یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا۔گانٹس نے کہا امداد کے دائرہ کار کو بڑھانے اور زندگی بچانے والے آلات کی فراہمی کے ایک حصے کے طور پر، اور یوکرین کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد، ہم نے ڈیٹا کے حصول کے لئے درخواست دی ہے۔یہ ڈیٹا ہمیں ایک ذہین الرٹ سسٹم بنانے اور فراہم کرنے میں مدد دے گا۔ جیسا کہ اسرائیل میں فضائی اور دیگر خطرات سے نمٹنے کیلئے بھی الرٹ سسٹم کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سسٹم کے کئی فواد ہوں گے چاہے وہ وہ شہریوں کی جانیں بچانے سے متعلق ہوں یا متعلقہ علاقوں میں الرٹ جاری کرنے کے حوالے سے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ آج اسرائیلی وزیر دفاع کی یورپی سفیروں کے ساتھ ملاقات ایرانی ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے تل ابیب پر یوکرین کے دباؤ کے پس منظر میں ہوئی ہے۔یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولیبا نے کل اعلان کیا تھا کہ کیف سرکاری طور پر اسرائیل سے یوکرین کو فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی درخواست دینے جا رہا ہے۔یوکرین کے صدر زیلنسکی نے 10 اکتوبر کو جی 7 آن لائن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ممالک سے کہا تھا کہ وہ یوکرین کو کافی تعداد میں جدید اور موثر فضائی دفاعی نظام فراہم کریں۔یاد رہے چند روز قبل کریمیا پل پر حملے کے دو دن بعد 10 اکتوبر کو روس نے یوکرین کے توانائی، دفاع، فوجی اور مواصلاتی ڈھانچے پر فضائی حملے کیے تھے۔ اس کے بعد ہی یوکرین کی جانب سے مغرب سے جدید دفاعی نظام کی فراہمی کی اپیل کی گئی تھی۔

یوکرین کو مسلح نہیں کرینگے، قبل ازوقت وارننگ سسٹم فراہم کرنے پرغور کررہے ہیں: اسرائیل
تل ابیب،اکتوبر۔اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل یوکرین کو اسلحہ نہیں بھیجے گا، لیکن ساتھ ہی کیف کو آنے والے حملوں سے خبردار کرنے کے لیے ابتدائی انتباہی نظام فراہم کرنے کے امکان پر زور دیا، یہ سسٹم اسرائیل میں بھی استعمال ہوتا ہے۔کیف نے اعلان کیا تھا کہ وہ آئرن ڈوم جیسے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کے حصول کے لیے باضابطہ درخواست جمع کرائے گا۔ اس اعلان کے ایک روز بعد گینٹز سنے بدھ کے روز یورپی یونین کے سفیروں کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس طرح کے اقدام کو مسترد کر دیا۔خبروں کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان کا ملک یوکرین کی انسانی بنیادوں پر مدد کرنے اور اسے زندگی بچانے والے نظام اور دفاعی آلات فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل مختلف آپریشنل تحفظات کی وجہ سے یوکرینی افواج کو ہتھیاروں کے نظام منتقل نہیں کرے گا، انہوں نے کہا اسرائیل اپنی صلاحیتوں کے مطابق یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا۔گانٹس نے کہا امداد کے دائرہ کار کو بڑھانے اور زندگی بچانے والے آلات کی فراہمی کے ایک حصے کے طور پر، اور یوکرین کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد، ہم نے ڈیٹا کے حصول کے لئے درخواست دی ہے۔یہ ڈیٹا ہمیں ایک ذہین الرٹ سسٹم بنانے اور فراہم کرنے میں مدد دے گا۔ جیسا کہ اسرائیل میں فضائی اور دیگر خطرات سے نمٹنے کیلئے بھی الرٹ سسٹم کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سسٹم کے کئی فواد ہوں گے چاہے وہ وہ شہریوں کی جانیں بچانے سے متعلق ہوں یا متعلقہ علاقوں میں الرٹ جاری کرنے کے حوالے سے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ آج اسرائیلی وزیر دفاع کی یورپی سفیروں کے ساتھ ملاقات ایرانی ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے تل ابیب پر یوکرین کے دباؤ کے پس منظر میں ہوئی ہے۔یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولیبا نے کل اعلان کیا تھا کہ کیف سرکاری طور پر اسرائیل سے یوکرین کو فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کی درخواست دینے جا رہا ہے۔یوکرین کے صدر زیلنسکی نے 10 اکتوبر کو جی 7 آن لائن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ممالک سے کہا تھا کہ وہ یوکرین کو کافی تعداد میں جدید اور موثر فضائی دفاعی نظام فراہم کریں۔یاد رہے چند روز قبل کریمیا پل پر حملے کے دو دن بعد 10 اکتوبر کو روس نے یوکرین کے توانائی، دفاع، فوجی اور مواصلاتی ڈھانچے پر فضائی حملے کیے تھے۔ اس کے بعد ہی یوکرین کی جانب سے مغرب سے جدید دفاعی نظام کی فراہمی کی اپیل کی گئی تھی۔

 

Related Articles