ورلڈ کپ اہم لیکن بمراہ کا کیریئر زیادہ اہم: روہت

میلبورن، اکتوبر۔بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جسپریت بمراہ سے زیادہ اہم نہیں ہے اور وہ اس کے لیے بمراہ کا کیریئر خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ وہ ورلڈ کپ سے قبل تمام کپتانوں کی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ بمراہ کمر کی چوٹ کی وجہ سے ٹی20 ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے ہیں۔ وہ کم از کم چھ ہفتے کے لیے میدان سے باہر رہیں گے۔ روہت نے کہا، "ہم نے بمراہ کی چوٹ کے بارے میں بہت سے ماہرین سے بات کی لیکن ہمیں ہر طرف سے ایک ہی رائے ملی۔ یہ ورلڈ کپ ہمارے لیے اہم ہے لیکن اس کا کیریئر زیادہ اہم ہے۔ وہ اب 27-28 سال کے ہیں۔ اس میں بہت سی کرکٹ باقی ہے۔ وہ مستقبل میں اس طرح کے کئی ٹورنامنٹ کھیل سکتا ہے۔ اس لیے ہم خطرہ مول نہیں لے سکتے۔ ہاں، ہم اس مقابلے میں اسے ضرور یاد کریں گے۔” محمد شمی کو اب بمراہ کی جگہ ہندوستانی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے پچھلے تین مہینوں سے کوئی کرکٹ نہیں کھیلی ہے اور آخری ٹی20 انٹرنیشنل میچ انہوں نے گزشتہ ٹی20 ورلڈ کپ میں کھیلا تھا۔ جی ہاں، انہوں نے آئی پی ایل کے تمام 16 میچوں میں اپنی ٹیم کے لیے 20 وکٹیں حاصل کیں، پاور پلے کے دوران 11 وکٹیں حاصل کیں۔ انہیں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ہوم سیریز کے لیے منتخب کیا گیا تھا لیکن انہیں کورونا کی وجہ سے باہر ہونا پڑا۔ اس نے 28 ستمبر کو کورونا منفی آنے کے بعد این سی اے، بنگلور میں اپنی ٹریننگ شروع کی۔ اب وہ آسٹریلیا پہنچ چکے ہیں اور اتوار کو ہندوستانی دستے کے ساتھ اپنے پہلے پریکٹس سیشن میں حصہ لیں گے۔ روہت نے کہا، "شمی نے گزشتہ 10 دنوں میں این سی اے میں بہت محنت کی ہے۔ وہ کووڈ سے اور بھی تیزی سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے تین سے چار نیٹ سیشن میں گیند بازی کی مشق کی ہے اور وہ اچھے لگ رہے ہیں۔” پرتھ میں ویسٹرن آسٹریلیا کی ٹیم کے ساتھ دو وارم اپ میچ کھیلنے کے بعد ہندوستانی ٹیم برسبین پہنچ گئی ہے جہاں وہ اتوار کو پریکٹس کرے گی۔ شمی بھی اس پریکٹس سیشن میں حصہ لیں گے۔ اس کے بعد ٹیم کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف بالترتیب 17 اور 19 اکتوبر کو وارم اپ میچ کھیلنا ہیں۔ ہندوستانی کپتان نے کہا، "انجری قابو میں نہیں ہے، یہ کسی کو بھی لگ سکتی ہے، اس لیے ہم گزشتہ ایک سال سے کھلاڑیوں کا ایک پول بنا رہے ہیں، جنہیں ہمیشہ بین الاقوامی کرکٹ کے لیے تیار رہنا چاہیے، یہی سمت ہے۔ اس میں ہر کھلاڑی کو روٹیشن پالیسی کی بنیاد پر انٹرنیشنل میچ کا تجربہ بھی حاصل ہو رہا ہے۔

 

Related Articles