شیوسینا کے نام اور نشان پر قبضہ کرنا حیران کن نہیں: شرد پوار

الیکشن کمیشن کے اس فیصلے سے شیوسینا ختم نہیں ہوگی

ممبئی،  اکتوبر۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے اتوار کو شیوسینا کے نام اور نشان کمان اور تیر پر پابندی کے بعد الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس فیصلے پر بالکل بھی حیران نہیں ہوں، کیونکہ وہ پہلے ہی اس سے واقف تھے۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا کا نام اور اس کے انتخابی نشان کو ختم کرنے سے شیو سینا ختم نہیں ہو گی۔اتوار کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ نشانات کو منجمد کرنے سے اندھیری ضمنی انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ این سی پی اور کانگریس نے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے امیدوار کی حمایت کی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کوئی جماعت یا ادارہ انتخابی نشان سے نہیں چلتا بلکہ عوام کی حمایت اور تعاون اہم رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پہلے بھی ہو چکا ہے، اس لیے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ عوام کے تعاون سے ایک بار پھر کرشمے ہوسکتے ہیں، اس لیے ادھو ٹھاکرے کو اس کو زیادہ اہمیت دیے بغیر ضمنی انتخابات کی تیاری کرنی چاہیے۔ شرد پوار نے یقین ظاہر کیا ہے کہ وہاں کی نوجوان نسل مضبوط کھڑی ہوگی اور اپنی طاقت میں اضافہ کرے گی۔صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں پوار نے کہا کہ کانگریس، این سی پی اور شیوسینا (ٹھاکرے گروپ) مہا وکاس اگھاڑی میں ہیں۔ پوار نے واضح کیا ہے کہ اس فیصلے کا مہاوکاس اگھاڑی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ شرد پوار نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ ٹھاکرے اور شندے گروپ کو آنے والے وقت میں انتخابات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔این سی پی ایم ایل اے روہت پوار نے کہا کہ شیو سینا کے نام اور کمان اور تیر کے نشان پر پابندی لگانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ لوگوں کو چونکا دینے والا ہے، لیکن یقینی طور پر غیر متوقع نہیں ہے۔ اس سے عوام کی وفاداری نہیں رکتی۔ ادھو ٹھاکرے کی دسہرہ ریلی میں دکھائی گئی وفاداری انتخابات میں بھی ضرور نظر آئے گی۔ تاہم، یہ سچ ہے کہ ایک سچے شیو سینک کو کمان اور تیر کے نشان اور شیو سینا کے نام کو منجمد کرنے سے شدید دکھ پہنچے گا۔سابق میئر اور شیوسینا کی ترجمان کشوری پیڈنیکر نے کہا کہ آنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے کی شیوسینا اور اس کا انتخابی نشان شندے گروپ کی وجہ سے ضبط کر لیا گیا ہے۔ لوگ اس سے ناراض ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ شندے گروپ نے اپنی ماں کا روپ شیو سینا کو بیچ دیا ہے۔ شندے گروپ کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔شندے گروپ کے ترجمان دیپک کیسرکر نے کہا کہ شیوسینا اور اس کا نشان ضبط کرنے کا فیصلہ غیر متوقع ہے۔ وہ کبھی ایسا نہیں چاہتے تھے، اس سلسلے میں پیر کو الیکشن کمیشن میں دوبارہ درخواست دی جائے گی اور اس نام اور نشان کو حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Related Articles