راجیش کھنہ دوسروں کو کمتر سمجھتے تھے، اسرانی

ممبئی،ستمبر۔بالی ووڈ کے سینئر ادارکار اور ہدایت کار گووردھن اسرانی کا کہنا ہے کہ 1970 کے عشرے میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے اس عہد کے بالی ووڈ سپر اسٹار راجیش کھنہ کے اندر احساس برتری اور کچھ غرور سا آ گیا تھا۔ واضح رہے کہ راجیش کھنہ کینسر سے لڑتے لڑتے 18 جولائی 2012 کو انتقال کر گئے تھے۔گزشتہ نصف صدی سے زیادہ عرصے سے بالی ووڈ میں سرگرم اور 350 سے زیادہ فلموں میں کام کرنے والے اسرانی نے راجیش کھنہ کے ساتھ فلم باورچی (1972)، نمک حرام (1973)، بڑھتی کا نام داڑھی (1974)، آپ کی قسم اور اجنبی (1974) سمیت متعدد فلموں میں کام کیا۔اپنے ایک پرانے (2018) انٹرویو میں اسرانی نے بتایا کہ آنجہانی راجیش کھنہ اس عہد میں احساس برتری میں مبتلا ہوگئے تھے اور اپنے زوال کو تسلیم کرنے کو تیار نہ تھے۔1975 کی سپر ہٹ فلم شعلے میں جیلر کا کردار ادا کرنے والے اسرانی کا کہنا ہے کہ راجیش کھنہ کسی کے بھی زیادہ قریب نہیں تھے اور وہ صرف ان سے بات کرنا پسند کرتے تھے جو ان کی تعریف کرتے ہوں۔اسرانی نے کہا کہ فلم نمک حرام میں راجیش کے مقابل مستقبل کے سپر اسٹار امیتابھ بچن تھے لیکن راجیش اپنے اندر ایک احساس برتری لیے ہوئے تھے اور سمجھتے تھے کہ ان کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا اور وہ بہت طاقتور ہیں اسی وجہ سے اس فلم کے دوران دونوں میں کشیدگی رہی۔

Related Articles