روس نے خلائی اسٹیشن چھوڑنے کا اعلان کردیا

ماسکو ،جولائی۔ روس نے خلا میں بھی اپنے سب سے بڑے حریف امریکا اور یورپ سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی خلائی ایجنسی روسکو سموس کے سربراہ یوری بوریسوف نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے اہم ملاقات کی اور خلائی مشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔یوری بوریسوف نے روسی صدر سے کہا کہ روس 2024ء کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن چھوڑ دے گا۔ روس خلائی مشن سے نکلنے سے پہلے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے دیگر شراکت داروں کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔خیال رہے کہ امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور یورپی اسپیس ایجنسی کے ساتھ مشترکہ آپریشن چھوڑنے کا فیصلہ یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور مغرب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث کیا گیا ہے۔روسی صدارتی دفتر کریملن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ روس کوسموس کے سربراہ یوری بوریسوف نے کہا کہ ہم ضروری خلائی سروس کی فراہمی سے روسی معیشت کی معاونت کریں گے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یوکرین پر حملے کے بعد آئی ایس ایس میں موجود روسی خلا باز بھی متاثر ہوئے ہیں۔ اس سے قبل مغربی میڈیا نے روسی خلابازوں کی جانب سے یوکرین سے اظہار یکجہتی کے جھوٹے دعوے کیے تھے۔

 

Related Articles