سائنسدانوں نے دنیا کے سب سے بڑے سبزی و گوشت خور جاندار کو دریافت کرلیا

لندن،جولائی۔نام سے قطع نظر وہیل شارک درحقیقت وہیل کی کوئی قسم نہیں، بلکہ ایسی مچھلی ہے جو سمندر کی گہرائی میں پائی جاتی ہے۔عام طور پر یہ مچھلی ایک سمندری جاندار کرل کو کھاتی ہے مگر اب پہلی بار انکشاف ہوا ہے کہ وہیل شارک کی غذا میں پودے بھی شامل ہیں۔اس طرح وہیل شارک نے دنیا کے سب سے بڑے اومنی وورس (ایسے جاندار جو گوشت خور اور سبزی خور دونوں ہوتے ہیں) جاندار ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔ایک وہیل شارک 18 میٹر لمبی ہوسکتی ہے مگر آج تک اس مچھلی کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ یہ صرف گوشت خور ہے۔جرنل ایکولوجی میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس دریافت نے ہمیں وہیل شارک کے بارے میں اپنے تمام علم پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کردیا ہے۔آسٹریلین انسٹیٹوٹ آف میرین سائنس کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سمندری گھاس وہیل شارک کی غذا کا اہم حصہ ہے۔مچھلی کے ٹشوز میں سمندر میں پائی جانے والی sargassum کو دریافت کیا گیا تھا جس کو یہ مچھلی توانائی اور نشوونما کے لیے کھاتی ہے۔وہیل شارک سے قبل ریچھ کی مختلف اقسام کو دنیا کا سب سے بڑا اومنی وورس مانا جاتا تھا۔ویسے وہیل شارک اتنی بڑی ہے کہ انسان کو بھی کھاسکتی ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ اسے انسانوں کو کھانا پسند نہیں۔

 

Related Articles