ماریوپول آج روسی افواج کے ہاتھوں میں آ جائے گا : چیچن صدر

گروزنی،اپریل۔چیچنیا کے صدر رمضان قدیروف کا کہنا ہے کہ روسی افواج آج جمعرات کے روز یوکرین کے شہر ماریوپول میں ازوفستل کے لوہے اور اسٹیل کے وسیع پلانٹ پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیں گی۔قدیروف نے یہ بات آج علی الصباح انٹرنیٹ پر جاری ایک آڈیو پیغام میں کہی۔واضح رہے کہ چیچن فوج اس وقت یوکرین میں عسکری کارروائیوں میں روسی فوج کے شانہ بشانہ لڑ رہی ہے۔ادھر امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اپنے پاناما کے دورے میں خبردار کیا ہے کہ یوکرین کے شہر ماریوپول میں سامنے آنے والا منظر نامہ بوچا شہر کے واقعات سے زیادہ برا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی گزر گاہوں کے حوالے سے طے پانے والے سمجھوتے بہت تیزی سے ختم ہو گئے۔یاد رہے کہ ازوفستل کا لوہے اور اسٹیل کا پلانٹ ماریوپول میں یوکرین کی افواج کا آخری گڑھ ہے۔روس نے براہ راست اس پیش رفت پر تبصرہ نہیں کیا تاہم دونیسک ریجن میں ماسکو کے ہمنوا علاحدگی پسندوں نے بتایا ہے کہ اسٹیل کے پلانٹ کا دفاع کرنے والے یوکرینی فوجیوں میں سے 5 نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ مزید یہ کہ پلانٹ سے 140 شہریوں کو نکال لیا گیا ہے۔روسی افواج نے مارچ کے اوائل سے ماریوپول شہر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔گذشتہ ہفتے ایک ہزار سے زیادہ یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈالے۔ تاہم سیکڑوں فوجی اب بھی ازوفستل کے پلانٹ میں موجود ہیں اور شدید مزاحمت کر رہے ہیں۔ماریوپول شہر روسی افواج کے لیے تزویراتی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پر کنٹرول حاصل کرنے کی صورت میں یوکرین کے مشرقی حصے میں موجود روسی افواج ملک کے جنوب بالخصوص جزیرہ نما قرم سے مربوط ہو جا ئیں گی۔ اس جزیرے کو روس نے 2014ء میں اپنی اراضی میں شامل کر لیا تھا۔

Related Articles