جنوبی سعودی عرب میں مزیدار ذائقے والے کیلے کے لہلاتے کھیت

ریاض،فروری۔سعودی عرب میں لذیذ کیلے کے جھرمٹ جازان میں بیش شہرمیں 500 ہیکٹر کے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ بیش فارموں کو کاشت کیے جانے والے میٹھے ذائقے اور خوشبودار کیلے کے درختوں سے سجایا گیا ہیگرم اور نیم گرم علاقوں میں 18 سے 45 درجے سینٹی گریڈ میں کاشت کیے جاتے ہیں۔بیش میں کیلے کی کاشت میں دلچسپی رکھنے والے کاشتکار فہد فقیہ نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ جازان کا علاقہ زرخیز وادیوں جیسے وادی بیش، وادی صبیا اور وادی ضمد میں کیلے کی کاشت کے لیے مشہور ہے۔
پھل اتارنے کا موسم:انہوں نے مزید کہا کہ بیش کیلے کی کاشت کے لیے مشہور ہے جس کی خصوصیات میں اس کا لذیذ ذائقہ اور خوشبودار ہے جو کہ دیگر اقسام سے مختلف ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے دانوں کی جسامت درمیانے اور چھوٹیسائز پر مشتمل ہوتی ہے۔ ہر 25 دن بعد اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیلے کے درخت کی عمر 8 سے 10 سال تک ہوتی ہے۔فہد الفقیہ نے مزید کہا کہ جازان میں کیلے کی بہت سی اقسام کاشت کی جاتی ہیں جن میں امریکن کیلا بھی شامل ہے۔ امریکی کیلے کی دو اقسام ہیں۔ پہلی قسم ولیم اور دوسری گرینڈ کہلاتی ہے۔ اس کے علاوہ بلدی اور بلدی ھروبی ورائٹی بھی کاشت کی جاتی ہے۔ یہ مقدار میں کم اور قیمت میں بہت مہنگا ہے۔قابل ذکر ہے کہ بیش میں کیلے کے درختوں کے لیے زیر کاشت زمین کا رقبہ تقریباً 500 ہیکٹر لگایا گیا ہے۔ میٹھے پانی کی دستیابی اور مرطوب استوائی ماحول کی وجہ سے اس میں کیلے کی کاشت کامیاب ہوئی ہے۔

 

Related Articles