بورس جانسن کے مطالبے پر فرانس مشتعل

برطانوی ہوم سیکرٹری کے ساتھ مذاکرات منسوخ کردیئے

لندن ،نومبر۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے انگلش چینل عبور کرنے والے مائیگرنٹس کو واپس لینے کے مطالبے کے بعد فرانس نے برطانوی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل کے ساتھ مذاکرات کو منسوخ کر دیا ہے۔ گزشتہ روز انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش کرنے والے 27مائیگرنٹس ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے دونوں ملکوں میں سیاسی تنازع بڑھ گیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمائیل میکرون نے کہا کہ لیڈرز کے درمیان کمیونی کیشنز ٹوئٹر پر نہیں ہونی چاہئیں۔ اتوار کو دیگر یورپی ملکوں کے ساتھ مذاکرات کیلے میں ہوں گے لیکن ان مذاکرات میں برطانوی ہوم سیکرٹری کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمانن نے کہا کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا پبلک لیٹر ناقابل قبول ہے۔ فرانسیسی صدر نے بعد میں کہا کہ جب وہ سنجیدہ نہیں ہیں تو میں ان طریقوں پر حیرت زدہ ہوں۔ انگلش چینل میں مائیگرنٹس کی کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں ریکارڈ جانی نقصان ہوا ہے۔ مرنے والوں میں 17 مرد، تین بچے اور سات خواتین شامل تھیں۔ ایک خاتون حاملہ تھی۔ بلجیئم، جرمنی اور یورپین کمیشن تمام اتوار کو کیلے میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ آئندہ اس قسم کے سانحے سے بچنے کیلئے مسٹر بورس جانسن نے پانچ اقدامات تجویز کئے ہیں، جن میں اگلے ہفتے کے اوائل سے مشترکہ پٹرولز اور دو طرفہ واپسی کا ایگریمنٹ بھی شامل ہے۔ وزیراعظم بورس جانسن کا خط سوشل میڈیا پر جاری ہونے کے چند گھنٹوں کے اندر فرانسیسیوں کا غصہ اور اشتعال واضح تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لئے برطانوی وزیراعظم کا یہ پبلک لیٹر ناقابل قبول ہے اور یہ ہمارے پارٹنرز کے درمیان بات چیت کے خلاف ہے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ مسٹر ڈرمانن نے ایک بیان میں کہا کہ اس خط کے نتیجے میں برطانوی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل کو اتوار کے مذاکرات میں مدعو نہیں کیا گیا۔ حکومت کے ترجمان گیبریل اٹل نے کہا کہ فرانس کے پاس کیلئے دہری بات چیت کافی ہے۔ بدھ کی شام انہوں نے کہا کہ یہ خط بدھ کی شام برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور فرانسیسی صدر میکرون کے مابین ٹیلی فونک بات چیت سے کسی طرح بھی مطابقت نہیں رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپ کو حیرت زدہ کر دے گا کہ اگر بورس جانسن کو یورپ چھوڑنے کا افسوس نہیں ہے۔ کیونکہ جیسے ہی انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو وہ سوچتے ہیں کہ یورپ کو اس کا خیال رکھنا چاہئے، آپ کو تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے فشنگ اور ناردرن آئرلینڈ پر پوسٹ بریگزٹ ایگریمنٹ کے بعد دلائل کا حوالہ دیا اور کہا کہ فرانس کو انتہائی مضبوط ہونا پڑے گا۔ صدر ایمانوئیل میکرون کے نام خط میں بورس جانسن نے اقدامات کی ایک سیریز وضع کی ہے، جس میں فرانسیسی ساحلوں کو چھوڑنے والی کشتیوں کو روکنے کیلئے مشترکہ پٹرولنگ، سکینرز اور ریڈارز جیسی زیادہ ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کا استعمال، ایک دوسرے کے ٹیریٹوریل واٹرز میں باہمی میری ٹائم پٹرولز اور ائربورن سرویلئنس، جوائنشٹ انٹیلی جنس سیل کیلئے ملکوں کے درمیان سنجیدگی اور گہرائی سے کام، مائیگرنٹس کی دوطرفہ فوری واپسی کیلئے فرانس کے ساتھ ایگریمنٹ اور اس کے ساتھ ساتھ یوکے ای یو ریٹرنز ایگریمنٹ شامل ہیں۔ بورس جانسن کا کہنا ہے کہ فرانس کے ساتھ ایک معاہدہ، جس میں وہ خطرناک روٹس کا استعمال کر کے آنے والے مائیگرنٹس کو فوری واپس لے گا، کے بڑے اثرات مرتب ہوں گے۔ یو کے ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس نے بی بی سی کے پروگرام بریک فاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم بورس جانسن کے اس خط کا دفاع کیا اور کہا کہ دوستوں اور ہمسایوں کو اکٹھے کام کرنا چاہئے۔ کوئی بھی ملک تنہا اس مسئلے سے نہیں نمٹ سکتا۔ مجھے امید ہے کہ فرانس دوبارہ غور کرے گا، یہ ہمارے مفادات میں ہے۔ یہ ان کے مقادات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے بھی مفاد میں ہوگا، جن کو برطانیہ سمگل کیا جا رہا ہے اور ہم خوف ناک منظر دیکھتے ہیں، جن میں لوگ اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ قبل ازیں کیلے ایم پی پیری ہنری سے قبل ڈومونٹ نے جوائنٹ پٹرولز کے برطانوی کے آئیڈیا کو پاگل پن قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہا کہ اس سے وسیع ساحل پر کچھ بھی نہیں بدلے گا۔ ٹاپ لیول سیاسی کشیدگی کے باوجود فرانسیسی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ فرانس کی بارڈر پولیس اینٹی سمگلنگ یونٹ کے سربراہ کی برطانوی حکام سے پیرس کے برطانوی سفارت خانے میں ملاقات ہوگی۔ کیلے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ چینل میں ڈوبنے والی کشتی کے دو سروائیورز کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی کہ کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔ ان سروائیورز میں ایک عراقی اورایک صومالی ہے۔ کیلے میں ایمرجنسی اجلاس وزیراعظم میکرون نے چینل کراسنگ کو روکنے کیلئے بلایا ہے۔ فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ فرانس برطانیہ سے اضافی مدد طلب کرنے کا خواہاں ہے حتیٰ کہ مائیگرنٹس کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ فرانس میں قیام کر سکتے ہیں لیکن وہ برطانیہ پہنچنا چاہتے ہیں۔ برطانیہ کے سیکرٹری ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے دلیل دی کہ مسٹر جانسن کی طرف سے پیش کردہ پانچ نکات اچھے، عام فہم نقطہ نظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ہفتے کے سانحے کے بعد واقعی ہم سب کو اپنی تمام تر توجہ کرمنل پروفیشنل گینگز سے نمٹنے پر مرکوز کر دینی چاہئے۔ برطانیہ نے جولائی میں ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے، جس کے مطابق برطانیہ سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے فرانس کو 2021-22 میں 54 ملین پونڈ کی رقم ادا کر ے گا لیکن انگلش چینل عبور کرنے والے افراد کی تعداد میں بدستور اضافہ جاری ہے۔ صدر میکرون نے کہا کہ سال کے آغاز کے بعد سے 1552 مائیگرنٹس کو ناردرن فرانس میں گرفتار کیا گیا اور 44 سملگرز نیٹ ورکس کو ختم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود اس سال برطانیہ میں 47000 کراسنگ ہوئیں اور 7800 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

Related Articles